انجلا ہمیش کے تمام مواد

16 نظم (Nazm)

    کرب آگہی

    پھر وہی انداز وہی آواز جیسے ابھی کوئی کہے گا تم میری روشنی ہو وہی آواز جس نے محبت سے نفرت کرنا سکھایا جس نے باور کرایا کہ جسم کی تو کوئی حقیقت ہی نہیں آدمی سے آدمی کا رشتہ کبھی بھی بے معانی ہو سکتا ہے تب کسی بیتے ہوئے بکھرے لمحے میں دی گئی آواز ڈوب جاتی ہے مگر اب کی بار آواز سے آواز ...

    مزید پڑھیے

    حرف مقدر

    جمہوریت جمہوریت جمہوریت ایک وحشت ناک حقیقت جہاں آزادی ہو خون چوسنے کی جہاں بڑی بے باکی سے ایک جھوٹ دوسرے جھوٹ سے مقابلہ کر سکے جہاں بدی بدی کے مقابل ہو جہاں یزید کے سامنے کوئی حسین نہ ہو جہاں یزید کے سامنے کوئی حسین نہ ہو جہاں کلیجہ چبانے کی پوری آزادی ہو جہاں عذاب الٰہی کو بھی ...

    مزید پڑھیے

    ان دیکھی زمیں پر

    سنو غور سے سنو ایک سوگوار سی دستک تمہارے در پہ کب سے ہو رہی ہے جانتے ہو یہ سوئیوں کی ٹک ٹک تمہیں دھیرے دھیرے بے بس کر رہی ہے گزرنے والا کوئی پل بھی تمہارا نہیں محسوس کرو ان ہاتھوں کی جنبش کو جو تمہاری گرفت سے آزاد ہو رہے ہیں کیسے روک سکو گے اس گھڑی کو جو ماضی کو کچل کر تمہارے مستقبل ...

    مزید پڑھیے

    تضاد

    دیوار پہ رینگتا ہوا کیڑا نظر سے اوجھل ہو جاتا ہے وہ دیوار کے آخری سرے تک پہنچ سکا یا بیچ میں ہی گر گیا دیوار ہی تو اس کے وجود کا سہارا ہے وہ بس رینگنے کی آزادی چاہتا ہے اگر وہ دیوار کے آخری سرے تک پہنچ گیا تو اسے زندہ رہنے کا سکھ ملے گا مگر اس کا زندہ رہنا خطرہ ہے کہ اس رینگتے ہوئے ...

    مزید پڑھیے

    سچ

    سچ کہاں ہے تاریخ کے اوراق میں تاریخ سے بڑا دھوکہ تو کچھ نہیں تاریخ تو اپنے اپنے دلالوں کے ما تحت رہی کوئی جھوٹ کس طرح سچ میں تبدیل ہو جاتا ہے اس کا جواب دینے کے لئے سیتا باقی نہ رہی ہر اس موڑ پہ بات ادھوری رہ گئی جو اگر مکمل ہو جاتی تو اہل فساد کا کاروبار کیسے چلتا تو کیا کسی چیز ...

    مزید پڑھیے

تمام