ان چھوئی کتھا
میں کوئی خواب لکھوں کہانی میں بیتی کسی رات کا کہکشاؤں کی نگری سے گزرے ہوئے رات اوڑھے ہوئے اک حسین ساتھ کا اس گگن کی کتھا بھی لکھوں جس پہ نینوں کے جھلمل دئیے جگمگا اٹھے تھے جس پہ بادل ہماری طرح کھلکھلا اٹھے تھے جس پہ کہرے کی چادر تلے چاند چپ چاپ تھا اور کہیں دور مرلی پہ بجتا کوئی ...