Inam Durrani

انعام درانی

انعام درانی کی غزل

    اکھڑی نہ ایک شاخ بھی نخل جدید کی

    اکھڑی نہ ایک شاخ بھی نخل جدید کی ہر محتسب نے بیخ کنی تو شدید کی اب تو نگاہ شوق کا یہ حق بھی چھن گیا ٹی وی ہی اک جگہ تھی حسینوں کی دید کی گزری سوال وصل کے چکر میں ساری عمر فرصت نہ مل سکی اسے گفت و شنید کی بخشا ہے پیر جی نے عقیدت کا یہ صلہ لڑکی بھگا کے لے گئے اپنے مرید کی

    مزید پڑھیے

    ڈھونڈا تیری زلف کا سایا بھول ہوئی شرمندہ ہوں

    ڈھونڈا تیری زلف کا سایا بھول ہوئی شرمندہ ہوں پیاسا من تھا دھوکا کھایا بھول ہوئی شرمندہ ہوں شہر کی روشن راہوں میں بھی تیری بانہیں یاد آئیں خود کو تنہا تنہا پایا بھول ہوئی شرمندہ ہوں شہر وفا کے سارے رستے تیری جانب ہی نکلے یا پھر میں نے ہوش گنوایا بھول ہوئی شرمندہ ہوں کیسے کیسے ...

    مزید پڑھیے