کالا
کالا حد سے بھی کالا تھا اتنا کالا جتنی تیری سوچ اتنا کالا جتنی تیرے دل کی کالک کون تھا کالا کالا کالا سوچتا جاتا کھرچ کھرچ کر نوچتا جاتا اپنا ہونا کھوجتا جاتا جملوں کی بدبو کے اندر اپنی خوشبو سونگھتا جاتا اپنی سگریٹ پھونکتا جاتا کالے کی سگریٹ بھی کالی کالے کا گردہ بھی کالا کالے ...