Imran Shamshad

عمران شمشاد

عمران شمشاد کے تمام مواد

14 غزل (Ghazal)

    تم نے یہ ماجرا سنا ہے کیا

    تم نے یہ ماجرا سنا ہے کیا جو بھی ہونا ہے ہو چکا ہے کیا وہ مسافر جو راستے میں تھا منزلوں سے گزر گیا ہے کیا کوئی ہوتا نہیں ہے آپ کے ساتھ آپ کے ساتھ مسئلہ ہے کیا یہ جو تدبیر کر رہا ہوں میں یہ بھی تقدیر میں لکھا ہے کیا سوچنے والی بات ہے عمرانؔ کوئی یہ بات سوچتا ہے کیا دل بدل جائے ...

    مزید پڑھیے

    ان مکانوں سے بہت دور بہت دور کہیں

    ان مکانوں سے بہت دور بہت دور کہیں چل زمانوں سے بہت دور بہت دور کہیں خواب سا ایک جہاں ہے کہ جہاں سب کچھ ہے ان جہانوں سے بہت دور بہت دور کہیں میرے امکان نے دیکھی ہے کنارے کی جھلک بادبانوں سے بہت دور بہت دور کہیں قصہ گو اپنے تخیل میں نکل جاتا ہے داستانوں سے بہت دور بہت دور کہیں آؤ ...

    مزید پڑھیے

    شور میں ارتکاز ملتا ہے

    شور میں ارتکاز ملتا ہے تب کہیں جا کے راز ملتا ہے گونج اٹھتی ہے دور تک آواز سوز سے جیسے ساز ملتا ہے آپ ہی آپ ہاتھ ملتے ہوئے زندگی کا جواز ملتا ہے خواب ملتے ہیں مخملیں کس کو کس کو بستر گداز ملتا ہے کس سے ہوتی ہیں راز کی باتیں کس کو وہ بے نیاز ملتا ہے دیکھیے کون سی ہواؤں میں وہ ...

    مزید پڑھیے

    یہ غلط ہے یہ سال ٹھیک نہیں

    یہ غلط ہے یہ سال ٹھیک نہیں ہر گھڑی کا ملال ٹھیک نہیں زندگی اک خیال خانہ ہے آپ کا یہ خیال ٹھیک نہیں پھول کو دھول کی ضرورت ہے اس قدر دیکھ بھال ٹھیک نہیں گرنے والے نے سر اٹھا کے کہا ان ستاروں کی چال ٹھیک نہیں آئینہ ساز ٹھیک کہتا ہے شیشہ گر کی مثال ٹھیک نہیں ساتھ چلتے رہو مگر ...

    مزید پڑھیے

    ڈھونڈیئے دن رات ہفتوں اور مہینوں کے بٹن

    ڈھونڈیئے دن رات ہفتوں اور مہینوں کے بٹن لا مکاں میں کھو گئے ہیں ان مکینوں کے بٹن صرف چھونے سے نظر آتا ہے منظر کا فریب دیکھنے میں خوش نما ہیں آبگینوں کے بٹن درس تقویٰ دینے والے کی قبا پر دیکھیے سونے چاندی اور چمکیلے نگینوں کے بٹن اب گریباں چاک کا مطلب بتانے کے لیے کھولنے پڑتے ...

    مزید پڑھیے

تمام

6 نظم (Nazm)

    کالا

    کالا حد سے بھی کالا تھا اتنا کالا جتنی تیری سوچ اتنا کالا جتنی تیرے دل کی کالک کون تھا کالا کالا کالا سوچتا جاتا کھرچ کھرچ کر نوچتا جاتا اپنا ہونا کھوجتا جاتا جملوں کی بدبو کے اندر اپنی خوشبو سونگھتا جاتا اپنی سگریٹ پھونکتا جاتا کالے کی سگریٹ بھی کالی کالے کا گردہ بھی کالا کالے ...

    مزید پڑھیے

    خبر کا رخ

    ٹی وی پر اک خبر چلی ہے شہر کی جانب بڑھنے والے سیلابی ریلے کا رخ گاؤں کی جانب موڑ دیا ہے گاؤں میں بیٹھے اک دیہاتی نے غصے میں اپنا ٹی وی توڑ دیا ہے

    مزید پڑھیے

    سڑک

    سڑک مسافت کی عجلتوں میں گھرے ہوئے سب مسافروں کو بہ‌ غور فرصت سے دیکھتی ہے کسی کے چہرے پہ سرخ وحشت چمک رہی ہے کسی کے چہرے سے زرد حیرت چھلک رہی ہے کسی کی آنکھیں ہری بھری ہیں کبیر حد سے ابھر رہا ہے صغیر قد سے گزر رہا ہے کسی کا ٹائر کسی کے پہیے کو کھا رہا ہے کسی کا جوتا کسی کی چپل چبا ...

    مزید پڑھیے

    ایک تتلی اڑی

    ایک تتلی اڑی گلستاں کو چلی ڈالی ڈالی بڑھی غنچہ غنچہ پھری اس کی اک پھول سے دوستی ہو گئی خوش نوا سب پرندے چہکنے لگے خار تک خوش دلی سے مہکنے لگے پھول نے جڑ کی محنت کا رس خود نچھاور کیا اور تتلی محبت کے رنگین پل چھوڑ کر اڑ گئی پھر نہ تتلی ملی اور نہ گل کھل سکا بوٹے بوٹوں تلے آ گئے اور ...

    مزید پڑھیے

    سُودی بیگم

    کون ہے سودی بیگم اس کو جانتے ہو تم وہ جس کے قبضے میں تھے رضیہ کے کنگن جس کے ہاتھوں میں تھی رضیہ کی ہر آتی جاتی سانس کی ڈور جس کے پاس پڑے تھے اس کے گروی خواب رضیہ کی شادی سر پر تھی اور دل میں تھا سودی بیگم کی سودی آنکھوں کا خوف سودی بیگم کے چنگل سے سود و زیاں کے اس جنگل سے رضیہ بھاگنا ...

    مزید پڑھیے

تمام