Ilyas Ishqi

الیاس عشقی

الیاس عشقی کی غزل

    سمجھانے والوں نے کتنا ان کو سمجھایا لوگو

    سمجھانے والوں نے کتنا ان کو سمجھایا لوگو پھر بھی دھوکا دل والوں نے ہر پھر کر کھایا لوگو نگری نگری پھرا مسافر دکھی رہی کایا لوگو ویرانے میں چین سے سویا پا کے گھنا سایا لوگو راجا پرجا گیانی مورکھ جگ سے خالی ہاتھ گئے کس کو خبر کس نے کیا کھویا کس نے کیا پایا لوگو فاصلے کی اور وقت ...

    مزید پڑھیے

    عشقیؔ صاحب لکھنا ہے تو کوئی نئی تحریر لکھو

    عشقیؔ صاحب لکھنا ہے تو کوئی نئی تحریر لکھو اب تک تم نے خواب لکھے اب خوابوں کی تعبیر لکھو اس الجھن کو سلجھانے کی کون سی ہے تدبیر لکھو عشق اگر ہے جرم تو مجرم رانجھا ہے یا ہیر لکھو جہاں بھی قصر شیریں دیکھو خسروؔ کی جاگیر لکھو کوہ جہاں حائل ہوا اس پر خوں سے جوئے شیر لکھو دشت سے ...

    مزید پڑھیے

    وقت وقت کی بات ہے یا دستور ہے دنیا کا سائیں

    وقت وقت کی بات ہے یا دستور ہے دنیا کا سائیں دن ڈھلتے ہی بڑھ جاتا ہے قد سے خود سایا سائیں ڈھونڈنے والے پا لیتی ہیں انت سمندر کا سائیں تھاہ ملی نہیں جس کی کسی کو دل ہے وہ دریا سائیں منزل عشق میں ایسے ایسے ہوش ربا کچھ موڑ ملے راہ دکھانے والے گھر کا بھول گئے رستا سائیں عشق کے طوفانی ...

    مزید پڑھیے

    گرچہ قلم سے کچھ نہ لکھیں گے منہ سے کچھ نہیں بولیں گے

    گرچہ قلم سے کچھ نہ لکھیں گے منہ سے کچھ نہیں بولیں گے پھر بھی جلوس دار چلا تو ساتھ ہم اس کے ہو لیں گے وقت آیا تو خون سے اپنے داغ ندامت دھو لیں گے سایۂ زلف میں جاگنے والے سایۂ دار میں سو لیں گے کون سے ساحل پر یہ سفینے اپنا لنگر کھولیں گے رخ پہ ہوا کے ہو لیں گے تو دریا دریا ڈولیں ...

    مزید پڑھیے

    پریت نگر کی ریت نہیں ہے ایسا اوچھا پن بابا

    پریت نگر کی ریت نہیں ہے ایسا اوچھا پن بابا اتنی سدھ بدھ کس کو یہاں جو سوچے تن من دھن بابا ان کی کوئی ٹھور نہیں ہے سانجھ کہیں ہیں بھور کہیں پریت کے روگے بنجارے ہیں بستی ہو یا بن بابا لاکھ جتن سے جڑ نہ سکے گا پہلے بتائے دیتے ہیں ٹوٹ گیا تو ٹوٹ گیا بس من کا یہ درپن بابا اس کی بالک ہٹ ...

    مزید پڑھیے

    یہ بہار وہ ہے جہاں رہی اثر خزاں سے بری رہی

    یہ بہار وہ ہے جہاں رہی اثر خزاں سے بری رہی جو صلیب و دار میں ڈھل گئی وہی چوب خشک ہری رہی ملی جب کبھی خبر جہاں تو جہاں سے بے خبری رہی کسی اور سے نہیں کچھ گلہ خجل اپنی دیدہ وری رہی وہی اک خرابیٔ بے کراں جو ترے جہاں کا نصیب ہے اسی رست و خیز سے آج تک مرے دل میں بے خطری رہی مری زندگی کی ...

    مزید پڑھیے