ضبط نے بھینچا تو اعصاب کی چیخیں نکلیں
ضبط نے بھینچا تو اعصاب کی چیخیں نکلیں حوصلہ ٹوٹا تو احباب کی چیخیں نکلیں وحشتیں ایسی المناک نتائج میں ملیں جن کے امکان پہ اسباب کی چیخیں نکلیں اس سے فرعون کے اخلاق نے مانگی ہے پناہ اس سے شداد کے آداب کی چیخیں نکلیں ڈوبنے والے نے کس عشق سے تن پیش کیا شدت وصل سے گرداب کی چیخیں ...