روشنی کی ڈور تھامے زندگی تک آ گئے
روشنی کی ڈور تھامے زندگی تک آ گئے چور عہد سامری کے جل پری تک آ گئے واعظان خوش ہوس کی جھڑکیاں سنتے ہوئے لا شعوری طور پر ہم سر خوشی تک آ گئے ڈھول پیٹا جا رہا تھا اور خالی پیٹ ہم ہنستے گاتے تھاپ سنتے ڈھولچی تک آ گئے واہموں کی ناتمامی کا علاقہ چھوڑ کر کچھ پرندے ہاتھ باندھے ...