Iffat abbas

عفت عباس

  • 1963

عفت عباس کی غزل

    خوں میں تر صبر کی چادر کہاں لے جاؤ گے

    خوں میں تر صبر کی چادر کہاں لے جاؤ گے زندگانی کو برہنہ سر کہاں لے جاؤ گے آ گئے احکام نواب بولنا ممنوع ہے تم سخنور لب گستر کہاں لے جاؤ گے ٹوٹ جائیں گے ضوابط چیخ اٹھے گا ضمیر دور نظروں سے ہر اک منظر کہاں لے جاؤ گے ترک اولیٰ کی سزا یہ پتھروں کا شہر ہے اب بھلا یہ کانچ کا پیکر کہاں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2