ایسی وسعت کہ چمکتے ہیں ستارے دل میں
ایسی وسعت کہ چمکتے ہیں ستارے دل میں اس کو رہنا ہی نہیں آیا ہمارے دل میں سب نے آ آ کے مرا ذہنی توازن چھیڑا لوگ جو جو بھی محبت سے اتارے دل میں تو نے کیا جرم کیا ہوگا جو میں رہتا رہا اتنا عرصہ مرے چندا ترے پیارے دل میں تیرا رونا ترے کچھ کام نہیں آئے گا دوست سبز بتی پہ نہیں کھلتے ...