تزئین بزم غم کے لیے کوئی شے تو ہو
تزئین بزم غم کے لیے کوئی شے تو ہو روشن چراغ دل نہ سہی جام مے تو ہو ہم تو رہین رشتۂ بے گانگی رہے سارے جہاں سے تیری ملاقات ہے تو ہو غم بھی مجھے قبول ہے لیکن بہ قدر شوق دل کا نصیب درد سہی پے بہ پے تو ہو فریاد ایک شور ہے آہنگ کے بغیر نالہ متاع درد سہی کوئی لے تو ہو یہ کیا کہ اہل شوق نہ ...