جسے ملیں وہی تنہا دکھائی دیتا ہے
جسے ملیں وہی تنہا دکھائی دیتا ہے حصار ذات میں سمٹا دکھائی دیتا ہے کسی کے سر پہ کوئی سائباں نہیں ہر شخص خود اپنی چھاؤں میں بیٹھا دکھائی دیتا ہے وہ دور تیشہ گری ہے کہ آدمی کا وجود ہر ایک سمت سے ٹوٹا دکھائی دیتا ہے سزائے دار ابھی تک ہے اہل حق کے لیے ابھی صلیب پہ عیسیٰ دکھائی دیتا ...