Hilal Fareed

ہلال فرید

میڈیکل ڈاکٹر/ لندن میں مقیم

Medical doctor / Living in London

ہلال فرید کے تمام مواد

12 غزل (Ghazal)

    وہی ہوا کہ خود بھی جس کا خوف تھا مجھے

    وہی ہوا کہ خود بھی جس کا خوف تھا مجھے چراغ کو جلا کے بس دھواں ملا مجھے کبھی مٹا سکا نہ کوئی دوسرا مجھے شکست دے گئی مگر مری انا مجھے جواب اس سوال کا بھی دے ذرا مجھے اڑا کے لائی ہے یہاں پہ کیوں ہوا مجھے ہری بھری سی شاخ پر کھلا ہوا گلاب نہ جانے ایک خار کیوں چبھا گیا مجھے اس اجنبی ...

    مزید پڑھیے

    تھی عجب ہی داستاں جب تمام ہو گئی

    تھی عجب ہی داستاں جب تمام ہو گئی اک مثال بن گئی اک پیام ہو گئی رات جب جواں ہوئی جب دیوں کے سر اٹھے تب ہوا بھی اور کچھ تیز گام ہو گئی ایک بس نظر پڑی اس کے بعد یوں ہوا میں نے جو غزل لکھی تیرے نام ہو گئی مٹ رہی تھی تشنگی بڑھ رہی تھی دوستی پھر انا کی تیغ کیوں بے نیام ہو گئی فلسفے کو ...

    مزید پڑھیے

    آنکھوں میں وہ خواب نہیں بستے پہلا سا وہ حال نہیں ہوتا

    آنکھوں میں وہ خواب نہیں بستے پہلا سا وہ حال نہیں ہوتا اب فصل بہار نہیں آتی اور رنج و ملال نہیں ہوتا اس عقل کی ماری نگری میں کبھی پانی آگ نہیں بنتا یہاں عشق بھی لوگ نہیں کرتے یہاں کوئی کمال نہیں ہوتا ہم آج بہت ہی پریشاں ہیں اس وقت کے پھیر سے حیراں ہیں ہمیں لے کے چلو کسی ایسی طرف ...

    مزید پڑھیے

    وقت نے رنگ بہت بدلے کیا کچھ سیلاب نہیں آئے

    وقت نے رنگ بہت بدلے کیا کچھ سیلاب نہیں آئے مری آنکھیں کب ویران ہوئیں کب تیرے خواب نہیں آئے دل صحرا کا وہ تشنہ لب ہر بار یہی سوچا جس نے ممکن ہے کہ آگے دریا ہو اور کوئی سراب نہیں آئے ہم لوگ کیوں اتنے پریشاں ہیں کس بات پر آخر نالاں ہیں کیا ساری بہاریں روٹھ گئیں کیا اب کے گلاب نہیں ...

    مزید پڑھیے

    راستہ دیر تک سوچتا رہ گیا

    راستہ دیر تک سوچتا رہ گیا جانے والے کا کیوں نقش پا رہ گیا آج پھر دب گئیں درد کی سسکیاں آج پھر گونجتا قہقہہ رہ گیا اب ہوا سے شجر کر رہا ہے گلہ ایک گل شاخ پر کیوں بچا رہ گیا جھوٹ کہنے لگا سچ سے بچنے لگا حوصلے مٹ گئے تجربہ رہ گیا ہنستے گاتے ہوئے لفظ سب مٹ گئے آنسوؤں سے لکھا حاشیہ ...

    مزید پڑھیے

تمام