Hidayatullah Khan Shamsi

ہدایت اللہ خان شمسی

ہدایت اللہ خان شمسی کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    تڑپ کے حال سنایا تو آنکھ بھر آئی

    تڑپ کے حال سنایا تو آنکھ بھر آئی جو اس نے زخم دکھایا تو آنکھ بھر آئی تھی جس چراغ سے قائم مری امید سحر ہوا نے اس کو بجھایا تو آنکھ بھر آئی زمانے بھر کا ستم سہہ کے مسکراتا رہا فریب اپنوں سے کھایا تو آنکھ بھر آئی ہمارے شہر کی گلیوں میں قہر ڈھاتے ہوئے لہو کا سیل در آیا تو آنکھ بھر ...

    مزید پڑھیے

    مرے شانے پہ رہنے دو ابھی گیسو ذرا ٹھہرو

    مرے شانے پہ رہنے دو ابھی گیسو ذرا ٹھہرو بکھر جانے دو اپنے جسم کی خوشبو ذرا ٹھہرو ادھورا چھوڑ کر جاؤ نہ یہ قصہ محبت کا چھنکتے ہیں ابھی ارمان کے گھنگھرو ذرا ٹھہرو سکون قلب کی خاطر شب فرقت میں چوموں گا بنا لینے دو تصویر‌ لب و ابرو ذرا ٹھہرو مری رگ رگ میں جاناں بھر گیا ہے نشۂ ...

    مزید پڑھیے

    زندگی سے ملی سوغات یہ تنہائی کی

    زندگی سے ملی سوغات یہ تنہائی کی خواب ٹوٹے ہیں کئی آنکھ میں صحرائی کی کیوں سر بزم مری اس نے پذیرائی کی اس میں سازش تو نہیں پھر سے مرے بھائی کی برق منظر سے نگاہوں کی بصارت چھینے فکر دشمن کو مرے ہے مری بینائی کی لوگ چہرے پہ اداسی کا سبب پوچھیں گے کیا کہوں گا کہ مجھے فکر ہے رسوائی ...

    مزید پڑھیے

    دل میں اک شور اٹھاتے ہیں چلے جاتے ہیں

    دل میں اک شور اٹھاتے ہیں چلے جاتے ہیں آپ جذبات جگاتے ہیں چلے جاتے ہیں روز جلتا ہے سر شام امیدوں کا چراغ دامن لیل بجھاتے ہیں چلے جاتے ہیں وقت رخصت تو قیامت کا سماں ہوتا ہے غم کو سینے سے لگاتے ہیں چلے جاتے ہیں ہم تو پھرتے ہیں محبت کا خزانہ لے کر راہ نفرت میں لٹاتے ہیں چلے جاتے ...

    مزید پڑھیے

    مجھے تیری جدائی کا یہ صدمہ مار ڈالے گا

    مجھے تیری جدائی کا یہ صدمہ مار ڈالے گا زمانے بھر میں رسوائی کا چرچا مار ڈالے گا تمہارے نام سے جاناں مرا یہ دل دھڑکتا ہے اب آؤ ہاتھ رکھ دو ورنہ دھڑکا مار ڈالے گا کوئی غمگین مل جائے تو ہنسنا بھول جاتا ہوں کسی دن خیر خواہی کا یہ جذبہ مار ڈالے گا چراغوں میں لہو ڈالو ہے لڑنی جنگ ...

    مزید پڑھیے

تمام