ایذائیں اٹھائے ہوئے دکھ پاے ہوئے ہیں
ایذائیں اٹھائے ہوئے دکھ پاے ہوئے ہیں ہم دل سے بتنگ آئے ہیں اکتائے ہوئے ہیں بیتاب ہیں بے چین ہیں گھبرائے ہوئے ہیں ہم دل سے بتنگ آئے ہیں اکتائے ہوئے ہیں ان ہونٹھوں کے بوسے کا مزا پاے ہوئے ہیں پیار آیا ہے منہ تکتے ہیں للچائے ہوئے ہیں زلفیں وہ بلا جی کو جو الجھائے ہوئے ہیں جوڑے کے ...