ذکر جاناں کر جو تجھ سے ہو سکے
ذکر جاناں کر جو تجھ سے ہو سکے واعظ احساں کر جو تجھ سے ہو سکے راز دل ظاہر نہ ہو اے دود آہ داغ پنہاں کر جو تجھ سے ہو سکے پھونکتا ہے مجھ کو یہ سوز دروں چشم گریاں کر جو تجھ سے ہو سکے اے مسیحا مجھ کو ہے آزار عشق میرا درماں کر جو تجھ سے ہو سکے قیس کو روتا ہوں اے دشت جنوں فکر داماں کر جو ...