Hashim Ali Khan Dilazak

ہاشم علی خاں دلازاک

ہاشم علی خاں دلازاک کی غزل

    نگاہیں جھک گئیں آیا شباب آہستہ آہستہ

    نگاہیں جھک گئیں آیا شباب آہستہ آہستہ پڑا آنکھوں پہ پلکوں کا حجاب آہستہ آہستہ سوالی بن کے جب مشتاق نظریں پڑ گئیں ان پر نگاہوں نے دیا ان کی جواب آہستہ آہستہ کبھی اشکوں کے طوفاں میں کبھی مژگاں سے داماں میں لہو کا دل بہا یوں بے حساب آہستہ آہستہ اسی امید پر تو جی رہے ہیں ہجر کے ...

    مزید پڑھیے