پہلے نذر لب و رخسار کرے گی دنیا
پہلے نذر لب و رخسار کرے گی دنیا پھر تجھے بر سر پیکار کرے گی دنیا گیسوئے زیست کو سلجھانے میں گزریں گے دن مجھ سے اس درجہ اگر پیار کرے گی دنیا چھوڑ دے گی تجھے ٹکرانے کی خاطر اور پھر در و دیوار سے انکار کرے گی دنیا مجھ کو منصف کے بھی منصب پہ کرے گی فائز جھوٹ سے لڑنے کو تیار کرے گی ...