Hasan Akhtar Jaleel

حسن اختر جلیل

حسن اختر جلیل کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    خلا کے دشت میں یہ طرفہ ماجرا بھی ہے

    خلا کے دشت میں یہ طرفہ ماجرا بھی ہے وہ آسمان جو سر پر تھا زیر پا بھی ہے ہوا کے دوش پہ اک سرمئی لکیر کے ساتھ مری تلاش میں شاید مری صدا بھی ہے ڈرا ہوں یوں کبھی تنہائیوں کی آہٹ سے کہ جیسے مجھ میں کوئی شے مرے سوا بھی ہے بہت عزیز ہے مجھ کو یہ برگ‌ نو جس میں زمیں کا حسن بھی ہے شوخیٔ صبا ...

    مزید پڑھیے

    دل کو آمادۂ وفا رکھیے

    دل کو آمادۂ وفا رکھیے آندھیاں ہیں دیا جلا رکھیے کتنی صدیوں کی برف پگھلی ہے سیل کا راستہ کھلا رکھیے بن کے لاوا بہے گا جوش نمو اب نہ اس آگ کو دبا رکھیے خون اہل نظر سے گلگوں ہے خاک کا نام کیمیا رکھیے جو سحر کی کرن سے پھوٹے ہیں ان اندھیروں کا نام کیا رکھیے جلتی شاموں کی اس چتا پہ ...

    مزید پڑھیے

    رات لمبی بھی ہے اور تاریک بھی شب گزاری کا ساماں کرو دوستو

    رات لمبی بھی ہے اور تاریک بھی شب گزاری کا ساماں کرو دوستو جانے پھر کب یہ ملنا مقدر میں ہو اپنی اپنی کہانی کہو دوستو کس پری چہرہ سے پیار تم نے کیا کون سے دیس کے شاہزادے ہو تم اپنی روداد الفت سنا کر بہم داستاں کوئی تشکیل دو دوستو مجھ کو احساس ہے تم بھی میری طرح جان و دل کوئے الفت ...

    مزید پڑھیے

    پھاندتی پھرتی ہیں احساس کے جنگل روحیں

    پھاندتی پھرتی ہیں احساس کے جنگل روحیں کب سکوں پائیں گی بھٹکی ہوئی بے کل روحیں پا شکستہ ہیں شب و روز کے ویرانے میں ڈھونڈتی ہیں کسے اس دشت میں پاگل روحیں جب بھی اٹھتے ہیں نگاہوں سے غم جاں کے حجاب دیکھ لیتی ہیں کسی شوخ کا آنچل روحیں رونما ہو چمن دہر میں اے ابر نشاط درد کی دھوپ میں ...

    مزید پڑھیے

    نبھاؤ اب اسے جو وضع بھی بنا لی ہے

    نبھاؤ اب اسے جو وضع بھی بنا لی ہے وگرنہ دہر تو اہل وفا سے خالی ہے حریم دل میں تری آرزو نے روشن کی وہ آگ جس نے شب زندگی اجالی ہے تری نگاہ کرم ہے وگرنہ اے غم دوست زمانہ کیا ترے شیدائیوں سے خالی ہے ستم ہے میری طرف پیار سے نظر نہ کرے وہ بت کہ جس میں مرے فن نے جان ڈالی ہے بجا کہ حسن کا ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    رفتگاں

    یہیں کچھ لوگ رہتے تھے کہ جن کے دھول مٹی سے اٹے جسموں کی خوشبو اب ہمارے دل کی دھڑکن ہے جو دکھ کی راکھ کو اپنے لہو کی آنچ دے کر زمانے میں مسرت کی توانائی لٹاتے تھے جو لوگوں بیکسوں نادار انسانوں کی خاطر اپنی خوشیاں بھول جاتے ہیں یہی وہ لوگ تھے وہ دل ربا انساں جو انسانوں سے بڑھ کر خوب ...

    مزید پڑھیے