Hasan Abbasi

حسن عباسی

حسن عباسی کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    حسیں کتنا زیادہ ہو گیا ہے

    حسیں کتنا زیادہ ہو گیا ہے وہ جب سے اور سادہ ہو گیا ہے چلو ہم بھی محبت کر ہی لیں گے اگر اس کا ارادہ ہو گیا ہے بھلا دوں گا اسے اگلے جنم تک مرا اس سے یہ وعدہ ہو گیا ہے گھڑی بھر اس کی آنکھوں میں اتر کر سمندر بھی کشادہ ہو گیا ہے بچھڑنے کا اسے بھی دکھ ہے شاید کہ اب تو وہ بھی آدھا ہو گیا ...

    مزید پڑھیے

    رات دن پر شور ساحل جیسا منظر مجھ میں تھا

    رات دن پر شور ساحل جیسا منظر مجھ میں تھا تم سے پہلے موجزن کوئی سمندر مجھ میں تھا آج تیری یاد سے ٹکرا کے ٹکڑے ہو گیا وہ جو صدیوں سے لڑھکتا ایک پتھر مجھ میں تھا جیتے جی صحن مزار دوست تھا میرا وجود اک شکستہ سا پیالہ اور کبوتر مجھ میں تھا میں کہاں جاتا دکھانے اپنے اندر کا کمال جو ...

    مزید پڑھیے

    خواب اپنے مری آنکھوں کے حوالے کر کے

    خواب اپنے مری آنکھوں کے حوالے کر کے تو کہاں ہے مجھے نیندوں کے حوالے کر کے میرا آنگن تو بجز تیرے مہکتا ہی نہیں! بارہا دیکھا ہے پھولوں کے حوالے کر کے ایک گمنام جزیرے میں اتر جاؤں گا اپنی کشتی کبھی لہروں کے حوالے کر کے کیسا سورج تھا کہ پھر لوٹ کے آیا ہی نہیں چاند تارے مری راتوں کے ...

    مزید پڑھیے

    نہ میں اس کا نہ وہ میرا ہوا ہے

    نہ میں اس کا نہ وہ میرا ہوا ہے چلو جو بھی ہوا اچھا ہوا ہے گرا دوں اپنے پتے کس طرح میں وہ میری چھاؤں میں بیٹھا ہوا ہے چلو پڑھتے ہیں اس پتھر کو چل کر سنا ہے اس پہ سچ لکھا ہوا ہے گھنا ویران اور خاموش جنگل مرے اطراف میں پھیلا ہوا ہے ادھر اس پار جانا چاہتا ہوں مگر دریا کا پل ٹوٹا ہوا ...

    مزید پڑھیے

    گھر سے میرا رشتہ بھی کتنا رہا

    گھر سے میرا رشتہ بھی کتنا رہا عمر بھر اک کونے میں بیٹھا رہا اپنے ہونٹوں پر زباں کو پھیر کر آنسوؤں کے ذائقے چکھتا رہا وہ بھی مجھ کو دیکھ کر جیتا تھا اور میں بھی اس کی آنکھ میں زندہ رہا نسبتیں تھیں ریت سے کچھ اس قدر بادلوں کے شہر میں پیاسا رہا شہر میں سیلاب کا تھا شور کل اور میں ...

    مزید پڑھیے

تمام