دیکھنا ہو گر اسے ہستی مٹا کر دیکھ لو
دیکھنا ہو گر اسے ہستی مٹا کر دیکھ لو ہے نظر کے سامنے خود کو چھپا کر دیکھ لو شیشۂ دل کو ہمارے اک نگہ سے دیکھ لو پھر اسی انداز سے تیغ آزما کر دیکھ لو گور مجنوں پہ جو لیلہ نے کہا کیا حال ہے قبر سے آئی صدا پردہ اٹھا کر دیکھ لو میں کوئی موسیٰ نہیں جو دیکھ کر آ جاوے غش گر نہیں باور مجھے ...