Harbhajan Singh Sodhi Bismil

ہر بھجن سنگھ سوڑھی بسمل

ہر بھجن سنگھ سوڑھی بسمل کی غزل

    دیکھنا ہو گر اسے ہستی مٹا کر دیکھ لو

    دیکھنا ہو گر اسے ہستی مٹا کر دیکھ لو ہے نظر کے سامنے خود کو چھپا کر دیکھ لو شیشۂ دل کو ہمارے اک نگہ سے دیکھ لو پھر اسی انداز سے تیغ آزما کر دیکھ لو گور مجنوں پہ جو لیلہ نے کہا کیا حال ہے قبر سے آئی صدا پردہ اٹھا کر دیکھ لو میں کوئی موسیٰ نہیں جو دیکھ کر آ جاوے غش گر نہیں باور مجھے ...

    مزید پڑھیے

    آ ادھر آ حوصلہ گر کچھ ہے قاتل اور بھی

    آ ادھر آ حوصلہ گر کچھ ہے قاتل اور بھی دیکھتا جا شوق وصل روح بسمل اور بھی دیکھ کر مقتل میں جوش خون بسمل اور بھی چڑھ گیا اک دم دم شمشیر قاتل اور بھی جب سے اپنا کعبۂ دل جلوہ گاہ یار ہے بڑھ گئی ہے عاشقوں میں عظمت دل اور بھی چاہنے والا ترا اک میں ہی تو تنہا نہیں شکر ہے اس جرم الفت میں ...

    مزید پڑھیے