Haqeer

حقیر

حقیر کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    ناتواں وہ ہوں کہ دم بھر نہیں بیٹھا جاتا

    ناتواں وہ ہوں کہ دم بھر نہیں بیٹھا جاتا وہ بلاتے تو ابھی اٹھ کے میں دوڑا جاتا بت کدے میں بھی گیا کعبہ کی جانب بھی گیا اب کہاں ڈھونڈھنے تجھ کو ترا شیدا جاتا کیوں جی کیوں غیر کی باتوں کا تو دیتے ہو جواب ہم جو کچھ پوچھیں تو منہ سے نہیں پھوٹا جاتا یک بہ یک ترک نہ کرنا تھا محبت مجھ ...

    مزید پڑھیے

    بہار آئی ہے صدمہ سے ہمارا حال ابتر ہے

    بہار آئی ہے صدمہ سے ہمارا حال ابتر ہے گھٹا گھنگھور چھائی ہے نہ ساقی ہے نہ ساغر ہے نشاں کیا پوچھتے ہیں آپ ہم خانہ بدوشوں کا کبھی گلشن میں مسکن ہے کبھی صحرا میں بستر ہے حقارت کی نگاہوں سے نہ فرش خاک کو دیکھو امیروں کا فقیروں کا یہی آخر کو بستر ہے حقیرؔ اک خواب تھا جو آپ نے دیکھا ...

    مزید پڑھیے

    ساقیا ایسا پلا دے مے کا مجھ کو جام تلخ

    ساقیا ایسا پلا دے مے کا مجھ کو جام تلخ زندگی دشوار ہو اور ہو مجھے آرام تلخ میں تو شیریں تر شکر سے بھی سمجھتا ہوں اسے جب وہ دیتے ہیں برا کہہ کر مجھے دشنام تلخ بزم مے میں ذکر تک آنے نہیں دیتے ہیں وہ ہے ہمارا نام گویا زہر کا اک جام تلخ کیا سبب لیتے نہیں وہ نام تک میرا کبھی خوف اس کا ...

    مزید پڑھیے

    اے یاس جو تو دل میں آئی سب کچھ ہوا پر کچھ بھی نہ ہوا

    اے یاس جو تو دل میں آئی سب کچھ ہوا پر کچھ بھی نہ ہوا یاں ہو گئی خانہ ویرانی اور تیرا ضرر کچھ بھی نہ ہوا تھا قصد کہ ان کو روکیں گے شب گزری انہیں اندیشوں میں پر ہائے رے ناکامی دل کی ہنگام سحر کچھ بھی نہ ہوا احسان ترا مجھ پر ہوتا گر روح کو کرتا تن سے جدا جب جان بچی فرقت کی شب اے درد ...

    مزید پڑھیے

    کعبۂ دل کو اگر ڈھایئے گا

    کعبۂ دل کو اگر ڈھایئے گا یاد رکھئے کہ سزا پائیے گا یاد میں میری جو گھبرائیے گا میری تربت پہ چلے آئیے گا تھوڑی تکلیف سہی آنے میں دو گھڑی بیٹھ کے اٹھ جائیے گا یاد دلوا کے وہ اگلی باتیں بھری محفل میں نہ رلوائیے گا حال دل کہیے تو فرماتے ہیں بکتے بکتے مرا سر کھائیے گا یک ذرا آپ ...

    مزید پڑھیے

تمام