ناتواں وہ ہوں کہ دم بھر نہیں بیٹھا جاتا
ناتواں وہ ہوں کہ دم بھر نہیں بیٹھا جاتا وہ بلاتے تو ابھی اٹھ کے میں دوڑا جاتا بت کدے میں بھی گیا کعبہ کی جانب بھی گیا اب کہاں ڈھونڈھنے تجھ کو ترا شیدا جاتا کیوں جی کیوں غیر کی باتوں کا تو دیتے ہو جواب ہم جو کچھ پوچھیں تو منہ سے نہیں پھوٹا جاتا یک بہ یک ترک نہ کرنا تھا محبت مجھ ...