Hans Raj Sachdev 'hazii.n'

ہنس راج سچدیو حزیںؔ

  • 1913

ہنس راج سچدیو حزیںؔ کی غزل

    نہ وہ ولولے ہیں دل میں نہ وہ عالم جوانی

    نہ وہ ولولے ہیں دل میں نہ وہ عالم جوانی کوئی لے گیا ہے مجھ سے مرا دور شادمانی وہ بھلا چکے ہیں مجھ کو میں بھلا چکا ہوں ان کو کبھی پا سکی نہ عنواں مرے پیار کی کہانی شب ہجر کی تڑپ نے وہ مزا دیا ہے مجھ کو کہ دعائیں مانگتا ہوں یہ تڑپ ہو جاودانی ترے کان سن چکے ہیں نئے گیت بوالہوس ...

    مزید پڑھیے

    مسکرا دو گے تو یہ رات سنور جائے گی

    مسکرا دو گے تو یہ رات سنور جائے گی ہنس جو دو گے تو فضا اور نکھر جائے گی اپنی منزل پہ پہنچ جائے گی بیتاب نظر اپنے مرکز پہ نہ پہنچی تو کدھر جائے گی کاش اس حسن خود آرا سے کوئی جا کے کہے زلف کو لاکھ سنوارے یہ بکھر جائے گی منتظر شام سے ان کا ہوں مگر جانتا ہوں آج کی رات بھی آنکھوں میں ...

    مزید پڑھیے

    کاش ہوتی نہ یہ خطا ہم سے

    کاش ہوتی نہ یہ خطا ہم سے کیوں ہوئی عرض مدعا ہم سے اک تری یاد کا سہارا تھا وہ بھی اب ہو گئی جدا ہم سے عمر گزری منانے میں ان کے وہ خفا سے رہے سدا ہم سے ٹوٹ کر ہی رہا دل ناداں کوئی چارہ نہ ہو سکا ہم سے منزل شوق مل چکی ان کو مل گئے جن کو رہنما ہم سے پھول توڑے ہیں آپ نے لیکن خار الجھے ...

    مزید پڑھیے

    منہ زور ہیں مغرور ہیں پر کار نہیں ہیں

    منہ زور ہیں مغرور ہیں پر کار نہیں ہیں ہم لوگ ابھی صاحب کردار نہیں ہیں جب آپ ہی الفت میں وفادار نہیں ہیں پھر ہم سے گلا کیوں کہ طلب گار نہیں ہیں ہم ساقئ مہ وش ہیں گنہ گار عقیدت ہم پینے پلانے کے گنہ گار نہیں ہیں بے مہری و بیگانگی و جور و تغافل ہم ایسی محبت کے پرستار نہیں ہیں کیا ...

    مزید پڑھیے

    خوشی گر ہے تو کیا ماتم نہیں ہے

    خوشی گر ہے تو کیا ماتم نہیں ہے شگفتہ گل پہ کیا شبنم نہیں ہے کیا ہے یاد اس نے آج شاید مزاج زندگی برہم نہیں ہے کسے اپنا کہیں دنیا میں یا رب کوئی مونس کوئی ہمدم نہیں ہے ترے جلووں کی جرأت کیسے ہوگی مری آنکھوں میں اتنا دم نہیں ہے نظر ان کی پڑی ہے جب سے مجھ پر مری قسمت میں کوئی غم ...

    مزید پڑھیے

    ان کے آنے پہ دل فدا ہوگا

    ان کے آنے پہ دل فدا ہوگا ان کے جانے پہ جانے کیا ہوگا ایک منزل ہے گو مری ان کی رستہ لیکن جدا جدا ہوگا ان کے لب پر کبھی تو بھولے سے نام میرا بھی آ گیا ہوگا توبہ کر لی بھری جوانی میں کوئی مجھ سا بھی پارسا ہوگا میری کشتی کو ناخدا کا نہیں تند موجوں کا آسرا ہوگا بھول جانے کی ٹھان لی ...

    مزید پڑھیے

    کشاں کشاں لئے جاتا ہے کوئے یار مجھے

    کشاں کشاں لئے جاتا ہے کوئے یار مجھے میں کیا کروں نہیں دل پر جو اختیار مجھے کسی کی مدھ بھری آنکھوں سے کیا ملی آنکھیں سمجھ رہے ہیں مرے دوست بادہ خوار مجھے مجھے خبر ہے کہ اب تجھ کو پا نہیں سکتا تو یاد کیوں تری آتی ہے بار بار مجھے ترے خیال میں خود کو بھلا دیا اتنا نہ مل سکے گی کبھی ...

    مزید پڑھیے

    تم کبھی مائل کرم نہ ہوئے

    تم کبھی مائل کرم نہ ہوئے میری قسمت کے دور غم نہ ہوئے اشک ریزی سے ہم ہوئے بے دم تیرے دامن کے تار نم نہ ہوئے ہم نے طور وفا نہیں بدلا تیرے ظلم و ستم بھی کم نہ ہوئے تھک گئے راہ کی صعوبت سے میرے ساتھی مرے قدم نہ ہوئے راستے میں جو تھک کے بیٹھ گئے زندگی بھر وہ تازہ دم نہ ہوئے ملتفت وہ ...

    مزید پڑھیے

    انہیں دیکھتے ہی فدا ہو گئے ہم

    انہیں دیکھتے ہی فدا ہو گئے ہم محبت میں یوں مبتلا ہو گئے ہم مرے لب پہ آئی تمنا تو بولے ہٹو چھوڑ جاؤ خفا ہو گئے ہم زمانے سے چھپ کر ملے تھے کسی سے زمانے نے دیکھا جدا ہو گئے ہم کبھی تو نے سوچا کبھی تو نے سمجھا ترے ہجر میں کیا سے کیا ہو گئے ہم رہ عشق میں تھک گئے چلتے چلتے تو راہی سے ...

    مزید پڑھیے