Hamid Sarosh

حامد سروش

حامد سروش کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    شہر طرب میں آج عجب حادثہ ہوا

    شہر طرب میں آج عجب حادثہ ہوا ہنستے میں اس کی آنکھ سے آنسو چھلک پڑا حیران ہو کے سوچ رہا تھا کہ کیا کہوں اک شخص مجھ سے میرا پتہ پوچھنے لگا ہالہ نہیں ہے آتش فرقت کی آنچ ہے تارا نہ تھا تو چاند کا پہلو سلگ اٹھا اب یاد بھی نہیں کہ شکایت تھی ان سے کیا بس اک خیال ذہن کے گوشے میں رہ ...

    مزید پڑھیے

    رات کاٹی ہے جاگ کر بابا

    رات کاٹی ہے جاگ کر بابا دن گزارا ہے دار پر بابا ہاتھ آیا نہ روشنی کا سراب دور تھا چاند کا نگر بابا اپنے مرکز سے دور ہو کر ہم ہو گئے اور در بدر بابا چوٹ کھا کر سنبھل نہ پائے ہم پھول پھینکا تھا تاک کر بابا ہم فقیروں میں مل کے بیٹھ کبھی تخت طاؤس سے اتر بابا راستوں کے عذاب سے ڈر ...

    مزید پڑھیے

    ہر شخص اپنے آپ میں سہما ہوا سا ہے (ردیف .. ت)

    ہر شخص اپنے آپ میں سہما ہوا سا ہے دیکھو تو شہر سوچو تو ویرانیاں بہت لیٹا ہوا پنگوڑے میں تکتا ہے آسماں لکھی ہوئی ہیں آنکھوں میں حیرانیاں بہت زائیدگان شب کو گوارا نہیں سحر ڈستی ہیں ان کو صبح کی تابانیاں بہت دیں کیسے اس کا ہاتھ زمانے کے ہاتھ میں اب تک تو کی ہیں اس کی نگہبانیاں ...

    مزید پڑھیے

    سانس لینے کے لیے تازہ ہوا بھیجی ہے

    سانس لینے کے لیے تازہ ہوا بھیجی ہے زندگی کے لیے معصوم دعا بھیجی ہے میں نے بھیجی تھی گلابوں کی بشارت اس کو تحفۃً اس نے بھی خوشبوئے وفا بھیجی ہے میں تو قاتل تھا بری ہو کے بھی قاتل ہی رہا مجھ کو انصاف نے جینے کی سزا بھیجی ہے کتنے غم ہیں جو سر شام سلگ اٹھتے ہیں چارہ گر تو نے یہ کس ...

    مزید پڑھیے