Hameed Naseem

حمید نسیم

حمید نسیم کی غزل

    ہے یک دو نفس سیر جہان گزراں اور

    ہے یک دو نفس سیر جہان گزراں اور اے شوق کوئی رنگ نشاط دل و جاں اور آسودگی آموز ہو جب آبلہ پائی ہو جاتی ہے منزل کی لگن دل میں تپاں اور سنگ نگہ شوق ہے یکسانیٔ تغییر ہر لحظہ نئی رت ہو بہار اور خزاں اور بیش از نگہ کم نہیں پنہائے شب و روز اے عالم امکاں کوئی نادیدہ جہاں اور یہ ارض و ...

    مزید پڑھیے

    نو بہ نو یہ جلوہ زائی یہ جمال رنگ رنگ

    نو بہ نو یہ جلوہ زائی یہ جمال رنگ رنگ مہلت دل ایک لحظہ دامن نظارہ تنگ ہے کہاں وہ آگ جو روشن رکھے دل کا الاؤ برق جولاں محض چشمک شعلۂ گل محض رنگ اے جنوں تیر ملامت کا کوئی عنواں نکال کیسا چپکا ہے بدن پر فرقۂ ناموس و ننگ اب یہ اس کا عزم طے کر لے جو راہ آرزو ہر قدم دام تحیر ہر قدم ...

    مزید پڑھیے

    بے کراں دریا ہوں غم کا اور طغیانی میں ہوں

    بے کراں دریا ہوں غم کا اور طغیانی میں ہوں سب حدیں ہیں پھر بھی قائم کب سے حیرانی میں ہوں شب کی تنہائی میں مجھ کو ایسا لگتا ہے کبھی میں ہوں روح زندگی گو پیکر فانی میں ہوں جگمگاتی محفل افلاک میرا عکس ذات لو میں ہوں انجم کی میں سورج کی تابانی میں ہوں صبحگاہاں دشت و گلشن میں نسیم ...

    مزید پڑھیے

    محبت جادہ ہے منزل نہیں ہے

    محبت جادہ ہے منزل نہیں ہے یہ مشکل آخری مشکل نہیں ہے دل رہرو میں ہیں کچھ اور خطرے خیال دوریٔ منزل نہیں ہے خرد باطل خرد پر ناز باطل مگر یہ تو جنوں باطل نہیں ہے یہ دل بے مہر بھی ہے بے وفا بھی نہیں یہ دل تو میرا دل نہیں ہے ڈراتا ہے مجھے یوں خندۂ برق مجھے اندیشۂ حاصل نہیں ہے میں سب ...

    مزید پڑھیے

    صبح چلے تو ذوق طلب تھا عرش نشاں خورشید شکار

    صبح چلے تو ذوق طلب تھا عرش نشاں خورشید شکار منزل شام آئی تو ہم ہیں اور شکستوں کے انبار دل کی نادانی تو دیکھو کیا کیا ارماں رکھتا ہے جیسے دوام کا آئینہ ہو لمحوں کی گرتی دیوار زیست سہی اک تیرہ شبستاں لیکن یارو شعلۂ شوق اک دو نفس تو ایسا بھڑکا طور مثال تھا دل کا دیار کل تک میں اور ...

    مزید پڑھیے

    اب مرا درد نہ تیرا جادو

    اب مرا درد نہ تیرا جادو مرگ انبوہ میں کیا میں کیا تو کوئی آواز نہ کوئی لرزش از افق تا بہ افق عالم ہو حلقہ دود بپا موج صبا بجھ گئی سینۂ گل میں خوشبو برگ نو رستہ ہیں دست مجذوم زہر شاخوں میں بنی موج نمو راکھ کا ڈھیر ہیں وہ لوگ جو تھے گل بدن غنچہ دہن غالیہ مو وقت کا مے کدہ تصویر ...

    مزید پڑھیے

    سوال دل کا شام غم کو اور اداس کر گیا

    سوال دل کا شام غم کو اور اداس کر گیا ترے وجود میں جو ایک میں تھا وہ کدھر گیا طلسم شوق فکر زندہ اور کرب آگہی تمام عمر کا سفر نگاہ سے گزر گیا چلے تو حوصلہ جواں تھا موج گل تھی آرزو جدھر بھی آنکھ اٹھ گئی سماں نکھر نکھر گیا کبھی اندھیری شب میں اک مہیب دشت سامنے کبھی مہ تمام ساتھ ساتھ ...

    مزید پڑھیے

    طرب سے ہو آیا ہوں اور یاس کی تہہ تک ڈوب چکا ہوں

    طرب سے ہو آیا ہوں اور یاس کی تہہ تک ڈوب چکا ہوں دور ہوں اپنی کھوج سے اب تک کب سے خود کو ڈھونڈ رہا ہوں میں ہوں یہ گھٹتا پھیلتا سایہ میں یہ کیسے ہو سکتا ہوں وقت کے سیال آئینے میں کون ہے کس کو دیکھ رہا ہوں دل کے کسی پنہاں گوشے میں انجانی کوئی ہار چھپی ہے جان تپاک ہیں تیری باتیں میں بے ...

    مزید پڑھیے