Hameed Jalandhari

حمید جالندھری

حمید جالندھری کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    کیسا غضب یہ اے دل پر جوش کر دیا

    کیسا غضب یہ اے دل پر جوش کر دیا تیری روش نے ان کو جفا کوش کر دیا اس چشم پر خمار کی سر مستیاں نہ پوچھ سب کو بہ قدر حوصلہ مے نوش کر دیا مجبور ہو چکی تھی زباں عرض حال پر لیکن تری نگاہ نے خاموش کر دیا ان کی جفاؤں پر بھی وفا کا ہوا گماں اپنی وفاؤں کو بھی فراموش کر دیا قربان اس نگاہ کے ...

    مزید پڑھیے

    کبھی اپنوں کی یورش تھی کبھی غیروں کا ریلا تھا

    کبھی اپنوں کی یورش تھی کبھی غیروں کا ریلا تھا ترے ملنے کی خاطر ہم نے کیا کیا دکھ نہ جھیلا تھا مرے احباب کیا بے وقت میرے پاس آ بیٹھے گھٹا گھنگھور تھی وہ اپنے کمرے میں اکیلا تھا ہمارا شام تنہائی میں پرساں ہی نہ تھا کوئی وہ جس محفل میں جاتے تھے وہیں یاروں کا میلا تھا محبت کی جنوں ...

    مزید پڑھیے

    کل شام لب بام جو وہ جلوہ نما تھا

    کل شام لب بام جو وہ جلوہ نما تھا کس شوق سے میں دور کھڑا دیکھ رہا تھا جب دوست بھی دشمن کا طرف دار ہوا تھا ٹھنکا تھا اسی دن سر محفل مرا ماتھا گونجا ہوا اک نغمہ سر ارض و سما تھا نغمہ تھا کہ بیتی ہوئی صدیوں کی صدا تھا بھولی نہیں اجڑے ہوئے گلشن کی بہاریں ہاں یاد ہیں وہ دن کہ ہمارا بھی ...

    مزید پڑھیے

    آ کے وہ مجھ خستہ جاں پر یوں کرم فرما گیا

    آ کے وہ مجھ خستہ جاں پر یوں کرم فرما گیا کوئی دم بیٹھا دل ناشاد کو بہلا گیا کون لا سکتا ہے تاب اس کے رخ پر نور کی جس طرف سے ہو کے گزرا برق سی لہرا گیا آنکھ بھر کر دیکھ لینا کچھ خطا ایسی نہ تھی کیا خبر کیوں ان کو مجھ پر اتنا غصہ آ گیا پھر گئی اک اور ہی دنیا نظر کے سامنے بیٹھے بیٹھے ...

    مزید پڑھیے

    سینے میں راز عشق چھپایا نہ جائے گا

    سینے میں راز عشق چھپایا نہ جائے گا یہ آگ وہ ہے جس کو دبایا نہ جائے گا سن لیجیے کہ ہے ابھی آغاز عاشقی پھر ہم سے اپنا حال سنایا نہ جائے گا اب صلح و آشتی کے زمانے گزر گئے اب دوستی کا ہاتھ بڑھایا نہ جائے گا ہم آہ تک بھی لا نہ سکیں گے زبان پر وہ روٹھ جائیں گے تو منایا نہ جائے گا وہ دور ...

    مزید پڑھیے

تمام