Hameed Gauhar

حمید گوہر

حمید گوہر کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    بے اثر بے ثمر ترا ملنا

    بے اثر بے ثمر ترا ملنا صرف تصویر بھر ترا ملنا آ گئیں درمیان سنگینیں ہو گیا معتبر ترا ملنا مچھلیاں ہاتھ میں نہیں رکتیں مختلف ہے مگر ترا ملنا شہر کی بتیاں نہ گل کر دے رات پچھلے پہر ترا ملنا منزلوں کا سراغ ہو جیسے آج اس موڑ پر ترا ملنا

    مزید پڑھیے

    ہماری ہی بدولت آ گئی ہے

    ہماری ہی بدولت آ گئی ہے یہاں تک جو صداقت آ گئی ہے خدا میں ہو گیا پھر اک تصادم عقیدوں میں سیاست آ گئی ہے ابھی کل تک در توبہ کھلا تھا مگر اب تو قیامت آ گئی ہے ہمارے صبر کا سونا پرکھنے یزیدوں کی جماعت آ گئی ہے کوئی تیرا خلا پر کر نہ پایا جہاں تیری ضرورت آ گئی ہے ہمارے منتظر تھے ...

    مزید پڑھیے

    مری آنکھوں سے ہٹ کر کچھ نہیں ہے

    مری آنکھوں سے ہٹ کر کچھ نہیں ہے تری دنیا کا منظر کچھ نہیں ہے کوئی نیزہ کوئی سجدہ عطا کر ابھی تک تو مرا سر کچھ نہیں ہے ترے جغرافیہ کی دسترس میں مری بستی مرا گھر کچھ نہیں ہے یہی دو چار رستے ہیں یہاں کے یہاں کھو جائیں تو ڈر کچھ نہیں ہے خلائیں ہاتھ آئیں گی تمہارے مری چٹکی سے باہر ...

    مزید پڑھیے