حسن بھی ہے پناہ میں عشق بھی ہے پناہ میں
حسن بھی ہے پناہ میں عشق بھی ہے پناہ میں اک تری نگاہ میں اک مری نگاہ میں کھیل نہیں ہنسی نہیں حال میرا سن نہ سن درد ہے دو جہان کا عشق کی ایک آہ میں خوگر ظلم و جور کو شکوۂ التفات ہے قلب سے اٹھ کے چھا گئی غم کی گھٹا نگاہ میں تا بہ حد دید ہے ایک صراط مستقیم حاجت راہ بر نہیں عشق کی ...