Hairat Gondvi

حیرت گونڈوی

حیرت گونڈوی کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    حسن بھی ہے پناہ میں عشق بھی ہے پناہ میں

    حسن بھی ہے پناہ میں عشق بھی ہے پناہ میں اک تری نگاہ میں اک مری نگاہ میں کھیل نہیں ہنسی نہیں حال میرا سن نہ سن درد ہے دو جہان کا عشق کی ایک آہ میں خوگر ظلم و جور کو شکوۂ التفات ہے قلب سے اٹھ کے چھا گئی غم کی گھٹا نگاہ میں تا بہ حد دید ہے ایک صراط مستقیم حاجت راہ بر نہیں عشق کی ...

    مزید پڑھیے

    ہے اتنا ہی اب واسطہ زندگی سے

    ہے اتنا ہی اب واسطہ زندگی سے کی میں جی رہا ہوں تمہاری خوشی سے غریبی امیری ہے قسمت کا سودا ملو آدمی کی طرح آدمی سے بدل جائے گر بے قراروں کی دنیا تو میں اپنی دنیا لٹا دوں خوشی سے سمجھتے ہیں ہم کھیل دنیا کے غم کو ہماری خوشی ہے تمہاری خوشی سے بجا چاند روشن ہے سورج سے لیکن یہ سورج ...

    مزید پڑھیے

    جنوں کا مرے امتحاں ہو رہا ہے

    جنوں کا مرے امتحاں ہو رہا ہے سکوں آج بار گراں ہو رہا ہے چمکنے لگے میری نظروں میں ذرے ستاروں کا چہرہ دھواں ہو رہا ہے گناہوں سے بوجھل جبیں کی بدولت ترا آستاں آستاں ہو رہا ہے ادھر آسماں پر چمکتی ہے بجلی مکمل ادھر آشیاں ہو رہا ہے نہ گرداب و طوفاں نہ وعدے مخالف مرا حوصلہ رائیگاں ...

    مزید پڑھیے

    محبت میں انکار کتنا حسیں ہے

    محبت میں انکار کتنا حسیں ہے یہ انداز اقرار کتنا حسیں ہے کسی کی محبت میں نم ہو گیا ہے ترا آج رخسار کتنا حسیں ہے یہ مانا کہ سپنا ہے سنسار لیکن یہ سپنوں کا سنسار کتنا حسیں ہے دیئے ہیں جو تم نے ندامت کے آنسو تمہارا گنہ گار کتنا حسیں ہے گلوں سے نہیں شاخ کے دل سے پوچھو کہ یہ بد نما ...

    مزید پڑھیے

    حیرتؔ کے دل پہ وار کیا ہائے کیا کیا

    حیرتؔ کے دل پہ وار کیا ہائے کیا کیا خود کو بھی بے قرار کیا ہائے کیا کیا مجھ کو نہ تھا خود اپنی نگاہوں پہ اعتبار اور اس نے اعتبار کیا ہائے کیا کیا جتنا ہی میں خراب ہوا ناتواں ہوا اتنا ہی اس نے پیار کیا ہائے کیا کیا میں اس سے بد گماں رہا اف اے فریب عشق اور اس نے مجھ کو پیار کیا ہائے ...

    مزید پڑھیے

تمام