Hairat bin Wahid

حیرت بن واحد

حیرت بن واحد کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    نہ پوچھ اے نور شمع حسن پروانوں پہ کیا گزری

    نہ پوچھ اے نور شمع حسن پروانوں پہ کیا گزری ہوا شعلہ فشاں جو تو تو دیوانوں پہ کیا گزری بتائیں اہل دل دنیا کے ایمانوں پہ کیا گزری مساجد پر پڑیں چوٹیں تو بت خانوں پہ کیا گزری جلانا برق کا تو شغل تھا گر گھر جلا ڈالے وہ کیوں یہ سوچتی دنیا کے خس خانوں پہ کیا گزری بتاؤ تو ذرا انسانیت ...

    مزید پڑھیے

    جلنے دو نشیمن کو جلتا ہے تو جل جائے

    جلنے دو نشیمن کو جلتا ہے تو جل جائے بھڑکے ہوئے شعلوں کا ارماں تو نکل جائے دیوانوں کا کیا مسلک دیوانے تو دیوانے جو دل میں سما جائے جو منہ سے نکل جائے لب تک تو نہ آئے گا راز غم دل لیکن ممکن ہے یہ افسانہ پلکوں سے مچل جائے اس ذوق تجسس کی عظمت کو خدا جانے جو حد تعین سے کچھ آگے نکل ...

    مزید پڑھیے

    ہم کو کب ہے یہ شکوہ ہم رہے ہیں کب تنہا

    ہم کو کب ہے یہ شکوہ ہم رہے ہیں کب تنہا غم بھی ساتھ آئے ہیں ہم چلے ہیں جب تنہا مصلحت پرستوں کی پر فریب محفل میں دیکھیے تو سب یکجا جانچئے تو سب تنہا وہ تھا جب تو جلوے تھے وہ نہیں تو یادیں ہیں ہم رہے نہ جب تنہا اور ہیں نہ اب تنہا دوستوں سے کھنچنے کی وجہ کوئی تو ہوگی ورنہ کون رہتا ہے ...

    مزید پڑھیے