Haidar Qureshi

حیدر قریشی

پاکستان سے تعلق رکھنے والے معروف افسانہ نگار، مصنف اور صحافی۔

Noted story writer from Pakistan.

حیدر قریشی کی غزل

    خموش آنکھوں سے کرتا رہا سوال مجھے

    خموش آنکھوں سے کرتا رہا سوال مجھے وہ آ کے کہہ نہ سکا اپنے دل کا حال مجھے کبھی تو خود کو بھی پہچاننے کی کوشش کر حصار ذات سے آ کر کبھی نکال مجھے یہ بے یقینی کا گہرا سکوت تو ٹوٹے فریب دے کوئی خوش فہمیوں میں ڈال مجھے وہ نام لکھوں تو لفظوں سے خوشبوئیں اٹھیں وہ دے گیا جو مہکتے ہوئے ...

    مزید پڑھیے

    تمہارے عشق میں کس کس طرح خراب ہوئے

    تمہارے عشق میں کس کس طرح خراب ہوئے رہا نہ عالم ہجراں نہ وصل یاب ہوئے بس اتنی بات تھی دو دن کبھی نہ مل پائیں کہیں پہ تپتے ہوئے تھل کہیں چناب ہوئے عجب سزا ہے کہ میرے دعاؤں والے حروف نہ مسترد ہوئے اب تک نہ مستجاب ہوئے ذہانتیں تھیں تری یا اناڑی پن اپنا سوال وصل سے پہلے ہی لا جواب ...

    مزید پڑھیے

    جو بس میں ہے وہ کر جانا ضروری ہو گیا ہے

    جو بس میں ہے وہ کر جانا ضروری ہو گیا ہے تری چاہت میں مر جانا ضروری ہو گیا ہے ہمیں تو اب کسی اگلی محبت کے سفر پر نہیں جانا تھا پر جانا ضروری ہو گیا ہے ستارا جب مرا گردش سے باہر آ رہا ہے تو پھر دل کا ٹھہر جانا ضروری ہو گیا ہے درختوں پر پرندے لوٹ آنا چاہتے ہیں خزاں رت کا گزر جانا ...

    مزید پڑھیے

    کسی بھی لفظ کا جادو اثر نہیں کرتا

    کسی بھی لفظ کا جادو اثر نہیں کرتا وہ اپنے دل کی مجھے بھی خبر نہیں کرتا بنا ہوا ہے بظاہر وہ بے تعلق بھی جو مجھ کو سوچے بنا دن بسر نہیں کرتا ٹھہرنے بھی نہیں دیتا ہے اپنے دل میں مجھے محبتیں بھی مری دل بدر نہیں کرتا لبوں میں جس کے محبت کا اسم اعظم ہے نہ جانے پیار کو وہ کیوں امر نہیں ...

    مزید پڑھیے

    وصل کی شب تھی اور اجالے کر رکھے تھے

    وصل کی شب تھی اور اجالے کر رکھے تھے جسم و جاں سب اس کے حوالے کر رکھے تھے جیسے یہ پہلا اور آخری میل ہوا ہو حال تو دونوں نے بے حالے کر رکھے تھے کھوج رہے تھے روح کو جسموں کے رستے سے طور طریقے پاگلوں والے کر رکھے تھے ہم سے نادانوں نے عشق کی برکت ہی سے کیسے کیسے کام نرالے کر رکھے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2