Hafeez Siddiqi

حفیظ صدیقی

حفیظ صدیقی کی نظم

    بشارت

    گئے زمانوں سے تیرگی میں بھٹکنے والو ستم کی لمبی سیاہ رات اب گزرنے والی ہے اور مشرق سے رتھ میں بیٹھا ہوا وہ پیکر کہ جس کی آمد کے تم ہمیشہ سے منتظر تھے کہ جس کی آمد کے خواب بن بن کے رات آنکھوں میں کاٹتے تھے سنہری کرنوں کا تاج پہنے نکلنے والا ہے طلوع فردا کی آس میں تیرگی کی راہوں پہ ...

    مزید پڑھیے