Hafeez Jaunpuri

حفیظ جونپوری

اپنے شعر ’بیٹھ جاتا ہوں جہاں چھاؤں گھنی ہوتی ہے‘ کے لیے مشہور

Famous for his sher, 'Baith jaata hun jahan chhanv ghani hoti hai.'

حفیظ جونپوری کے تمام مواد

50 غزل (Ghazal)

    چاک داماں نہ رہا چاک گریباں نہ رہا

    چاک داماں نہ رہا چاک گریباں نہ رہا پھر بھی پوشیدہ مرا حال پریشاں نہ رہا بزم دشمن نہ کبھی درہم و برہم دیکھی کیا ترا دور وہ اے گردش دوراں نہ رہا مجھ کو افسوس کہ وہ اور عدو کے بس میں اس کو یہ غم کہ مرا اب کوئی پرساں نہ رہا ہم نے جو بات کہی تھی وہی آخر کو ہوئی تم نے جو راز چھپایا تھا ...

    مزید پڑھیے

    محبت کیا بڑھی ہے وہم باہم بڑھتے جاتے ہیں

    محبت کیا بڑھی ہے وہم باہم بڑھتے جاتے ہیں ہم ان کو آزماتے ہیں وہ ہم کو آزماتے ہیں نہ گھٹتی شان معشوقی جو آ جاتے عیادت کو برے وقتوں میں اچھے لوگ اکثر کام آتے ہیں جو ہم کہتے نہیں منہ سے تو یہ اپنی مروت ہے چرانا دل کا ظاہر ہے کہ وہ آنکھیں چراتے ہیں سماں اس بزم کا برسوں ہی گزرا ہے ...

    مزید پڑھیے

    شب وصل ہے بحث حجت عبث

    شب وصل ہے بحث حجت عبث یہ شکوے عبث یہ شکایت عبث ہوا ان کو کب اعتماد وفا جتاتے رہے ہم محبت عبث یہاں اب تو کچھ اور سامان ہے وہ آتے ہیں بہر عیادت عبث نصیبوں سے اپنے ہے شکوہ ہمیں کریں کیوں کسی کی شکایت عبث مرا حال سن کر وہ ہیں بے قرار کیا کس نے ذکر محبت عبث فلک مر مٹوں سے نہ رکھ یہ ...

    مزید پڑھیے

    ہو ترک کسی سے نہ ملاقات کسی کی

    ہو ترک کسی سے نہ ملاقات کسی کی یا رب نہ بگڑ جائے بنی بات کسی کی پاؤں کو جو پھیلا کے سر شام سے سوئے کیا جانے وہ کس طرح کئی رات کسی کی فرمائیے کیوں کر وہ سہے آپ کی گالی اٹھ سکتی نہ ہو جس سے کڑی بات کسی کی فرمائشیں تم روز کرو شوق سے لیکن یہ جان لو تھوڑی سی ہے اوقات کسی کی ممکن ہے کہ ...

    مزید پڑھیے

    یاد ہے پہلے پہل کی وہ ملاقات کی بات

    یاد ہے پہلے پہل کی وہ ملاقات کی بات وہ مزے دن کے نہ بھولے ہیں نہ وہ رات کی بات کبھی مسجد میں جو واعظ کا بیاں سنتا ہوں یاد آتی ہے مجھے پیر خرابات کی بات یاد پیری میں کہاں اب وہ جوانی کی ترنگ صبح ہوتے ہی ہمیں بھول گئی رات کی بات شیخ جی مجمع زنداں میں نصیحت کیسی کون سنتا ہے یہاں ...

    مزید پڑھیے

تمام