Habib Tanvir

حبیب تنویر

جدید ہندوستانی ڈرامے کی اہم ترین شخصیتوں میں شامل ، اپنے ڈرامے ’ آگرہ بازار‘ کے لئے مشہور

One of the most well-known contemporary Drama personality, famous for his play "Agra-Baazar".

حبیب تنویر کی نظم

    تمہارے گاؤں سے جو راستہ نکلتا ہے

    تمہارے گاؤں سے جو راستہ نکلتا ہے میں بار بار اسی راستے گزرا ہوں ہر ایک ذرہ یہاں کا مری نگاہ میں ہے تمہارے گاؤں کے اس راستے کا ایک اک موڑ کھدا ہوا ہے مرے پاؤں کی لکیروں میں ہر ایک موڑ پہ رکتا ہوا میں گزرا ہوں کبھی سنند کی دکاں پہ جا کے کھایا پان کبھی بھرے ہوئے بازار پر نظر ...

    مزید پڑھیے

    واپسی

    میں نے سوچا تمہیں مدت سے نہیں دیکھا ہے دل بہت دن سے ہے بے چین چلوں گھر ہو آؤں دور سے گھر نظر آیا روشن ساری بستی میں ملا ایک مرا گھر بے خواب پاس پہنچا تو وہ دیکھا جو نگاہوں میں مری گھوم رہا ہے اب تک روشن کمرے کے اندر! اور دہلیز پہ تم! سن کے شاید مری چاپ تم نکل آئی تھیں بجلی کی ...

    مزید پڑھیے

    نیلا آسمان

    میری بچی نے مجھ سے کل پوچھا بابا یہ آسماں ہے نیلا کیوں میں نے سوچا پر اس سے کہہ نہ سکا یہ سوال اس کے دل میں آیا کیوں کیوں یہ باتیں ہیں اتنی دل آویز ہے یہ انداز اتنا پیارا کیوں کیوں ہیں لب پر یہ اتنے سارے سوال ہے تبسم یہ پھول جیسا کیوں میرے دل میں ادھیڑ بن کیا ہے میں ستاروں سے جا کے ...

    مزید پڑھیے