تمہارے گاؤں سے جو راستہ نکلتا ہے
تمہارے گاؤں سے جو راستہ نکلتا ہے میں بار بار اسی راستے گزرا ہوں ہر ایک ذرہ یہاں کا مری نگاہ میں ہے تمہارے گاؤں کے اس راستے کا ایک اک موڑ کھدا ہوا ہے مرے پاؤں کی لکیروں میں ہر ایک موڑ پہ رکتا ہوا میں گزرا ہوں کبھی سنند کی دکاں پہ جا کے کھایا پان کبھی بھرے ہوئے بازار پر نظر ...