Habib Tanvir

حبیب تنویر

جدید ہندوستانی ڈرامے کی اہم ترین شخصیتوں میں شامل ، اپنے ڈرامے ’ آگرہ بازار‘ کے لئے مشہور

One of the most well-known contemporary Drama personality, famous for his play "Agra-Baazar".

حبیب تنویر کی غزل

    خلش و سوز دل فگار ہی دی

    خلش و سوز دل فگار ہی دی دل میں شمشیر آب دار ہی دی بے وفا سے معاملے کے لیے اک طبیعت وفا شعار ہی دی کیفیت دل کی بیان کرنے کو ایک آواز دل فگار ہی دی خار کو تو زبان گل بخشی گل کو لیکن زبان خار ہی دی دل شب زندہ دار ہم کو دیا حسن کو چشم پر خمار ہی دی خود رقیبوں کے واسطے میں نے زلف معشوق ...

    مزید پڑھیے

    بے محل ہے گفتگو ہیں بے اثر اشعار ابھی

    بے محل ہے گفتگو ہیں بے اثر اشعار ابھی زندگی بے لطف ہے نا پختہ ہیں افکار ابھی پوچھتے رہتے ہیں غیروں سے ابھی تک میرا حال آپ تک پہنچے نہیں شاید مرے اشعار ابھی زندگی گزری ابھی اس آگ کے گرداب میں دل سے کیوں جانے لگی حرص لب و رخسار ابھی ہاں یہ سچ ہے سر بسر کھوئے گئے ہیں عقل و ہوش دل ...

    مزید پڑھیے

    میں نہیں جا پاؤں گا یارو سوئے گلزار ابھی

    میں نہیں جا پاؤں گا یارو سوئے گلزار ابھی دیکھنی ہے آبجوئے زیست کی رفتار ابھی کر چکا ہوں پار یہ دریا نہ جانے کتنی بار پار یہ دریا کروں گا اور کتنی بار ابھی گھوم پھر کر دشت و صحرا پھر وہیں لے آئے پاؤں دل نہیں ہے شاید اس نظارے سے بے زار ابھی کاوش پیہم ابھی یہ سلسلہ رکنے نہ پائے جان ...

    مزید پڑھیے