Gulzar Dehlvi

گلزار دہلوی

آنند موہن زتشی۔ دہلی کی مشترکہ تہذیب کے ممتاز ترین نمائندے۔

Anand Mohan Zutshi, Gulzar Dehlavi is one of the most authentic paragons of Delhi's composite culture and language. Known for his passionate love and commitment for the Urdu language.

گلزار دہلوی کی غزل

    اے مسیحا دم ترے ہوتے ہوئے کیا ہو گیا

    اے مسیحا دم ترے ہوتے ہوئے کیا ہو گیا بیٹھے بٹھلائے مریض عشق ٹھنڈا ہو گیا یوں مرا سوز جگر دنیا میں رسوا ہو گیا شعر و نغمہ رنگ و نکہت جام و صہبا ہو گیا چارہ گر کس کام کی بخیہ گری تیری کہ اب اور بھی چاک جگر میرا ہویدا ہو گیا ہے تری زلف پریشاں یا مری دیوانگی جو تماشہ کرنے آیا خود ...

    مزید پڑھیے

    نہ سہی ہم پہ عنایت نہیں پیمانوں کی

    نہ سہی ہم پہ عنایت نہیں پیمانوں کی کھڑکیاں کھل گئیں آنکھوں سے تو مے خانوں کی آ نہیں سکتا سمجھ میں کبھی فرزانوں کی سرخ رو کیسے جبینیں ہوئیں دیوانوں کی زلف بکھرائے سر شام پریشان ہیں وہ قسمتیں اوج پہ ہیں چاک گریبانوں کی داستاں کوہ کن و قیس کی فرسودہ ہوئی سرخیاں ہم نے بدل ڈالی ...

    مزید پڑھیے

    ہم جو گزرے ان کی محفل کے قریب

    ہم جو گزرے ان کی محفل کے قریب اک کسک سی رہ گئی دل کے قریب سب کے سب بیٹھے تھے قاتل کے قریب بے کسی تھی صرف بسمل کے قریب زندگی کیا تھی عجب طوفان تھی اب کہیں پہنچے ہیں منزل کے قریب اس قدر خود رفتۂ صحرا ہوئے بھول کر دیکھا نہ محمل کے قریب ہائے اس مختار کی مجبوریاں جس نے دم توڑا ہو ...

    مزید پڑھیے

    اس ستم گر کی مہربانی سے

    اس ستم گر کی مہربانی سے دل الجھتا ہے زندگانی سے خاک سے کتنی صورتیں ابھریں دھل گئے نقش کتنے پانی سے ہم سے پوچھو تو ظلم بہتر ہے ان حسینوں کی مہربانی سے اور بھی کیا قیامت آئے گی پوچھنا ہے تری جوانی سے دل سلگتا ہے اشک بہتے ہیں آگ بجھتی نہیں ہے پانی سے حسرت عمر جاوداں لے کر جا رہے ...

    مزید پڑھیے

    ان کی نظر کا لطف نمایاں نہیں رہا

    ان کی نظر کا لطف نمایاں نہیں رہا ہم پر وہ التفات نگاراں نہیں رہا دل بستگی و عیش کا ساماں نہیں رہا خوش باشیٔ حیات کا ساماں نہیں رہا یہ بھی نہیں کہ گل میں لطافت نہیں رہی پر جنت نگاہ گلستاں نہیں رہا ہر بے ہنر سے گرم ہے بازار سفلگی اہل ہنر کے واسطے میداں نہیں رہا اپنی زبان اپنا ...

    مزید پڑھیے

    زندگی راہ وفا میں جو مٹا دیتے ہیں

    زندگی راہ وفا میں جو مٹا دیتے ہیں نقش الفت کا وہ دنیا میں جما دیتے ہیں اس طرح جرم محبت کی سزا دیتے ہیں وہ جسے اپنا سمجھتے ہیں مٹا دیتے ہیں ایک جل روز ہمیں آپ نیا دیتے ہیں وعدۂ وصل کو باتوں میں اڑا دیتے ہیں خم و مینا و سبو بزم میں آتے آتے اپنی آنکھوں سے کئی جام پلا دیتے ہیں حسن ...

    مزید پڑھیے

    فلاح آدمیت میں صعوبت سہہ کے مر جانا

    فلاح آدمیت میں صعوبت سہہ کے مر جانا یہی ہے کام کر جانا یہی ہے نام کر جانا جہاں انسانیت وحشت کے ہاتھوں ذبح ہوتی ہو جہاں تذلیل ہے جینا وہاں بہتر ہے مر جانا یوں ہی دیر و حرم کی ٹھوکریں کھاتے پھرے برسوں تری ٹھوکر سے لکھا تھا مقدر کا سنور جانا سکون روح ملتا ہے زمانہ کو ترے در ...

    مزید پڑھیے

    نہ ثانی جب مذاق حسن کو اپنا نظر آیا

    نہ ثانی جب مذاق حسن کو اپنا نظر آیا نگاہ شوق تک لے کر پیام فتنہ‌ گر آیا کہا لا ریب بڑھ کر علم و دانش نے عقیدت سے جو بزم اہل فن میں آج مجھ سا بے ہنر آیا سر محفل چرانا مجھ سے دامن اس کا ضامن ہے نہیں آیا اگر مجھ تک بہ انداز دگر آیا بہت اے دل تری روداد غم نے طول کھینچا ہے کبھی وہ بت ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2