Gulzar Dehlvi

گلزار دہلوی

آنند موہن زتشی۔ دہلی کی مشترکہ تہذیب کے ممتاز ترین نمائندے۔

Anand Mohan Zutshi, Gulzar Dehlavi is one of the most authentic paragons of Delhi's composite culture and language. Known for his passionate love and commitment for the Urdu language.

گلزار دہلوی کی غزل

    دل ہی دل میں درد کے ایسے اشارے ہو گئے

    دل ہی دل میں درد کے ایسے اشارے ہو گئے غم زمانے کے شریک غم ہمارے ہو گئے جو ابھی محفوظ ہیں تنقید ہے ان کا شعار حال ان کا پوچھئے جو بے سہارے ہو گئے بن کھلے مرجھا گئیں کلیاں چمن میں کس قدر زرد رو کس درجہ ہائے ماہ پارے ہو گئے امن کی طاقت کو کچلا سچ کو رسوا کر دیا دشمنوں کے چار دن میں ...

    مزید پڑھیے

    مقصد حسن ہے کیا چشم بصیرت کے سوا

    مقصد حسن ہے کیا چشم بصیرت کے سوا وجہ تخلیق بشر کیا ہے محبت کے سوا خون دل تھوکتے پھرتے ہیں جہاں میں شاعر کیا ملا شہر سخن میں انہیں شہرت کے سوا آج بھی علم و فن و شعر و ادب ہیں پامال با کمالوں کو ملا کچھ نہ اہانت کے سوا ہاتھ میں جن کے خوشامد کا ہے گدلا کشکول ان کو اعزاز بھی مل جائیں ...

    مزید پڑھیے

    پہلے تو دام زلف میں الجھا لیا مجھے

    پہلے تو دام زلف میں الجھا لیا مجھے بھولے سے پھر کبھی نہ دلاسا دیا مجھے کیا دردناک منظر کشتی تھا رود میں میں نا خدا کو دیکھ رہا تھا خدا مجھے بیٹھا ہوا ہے رشک مسیحا مرے قریب کس بے بسی سے دیکھ رہی ہے قضا مجھے ان کا بیان میری زباں پر جو آ گیا لہجے نے ان کے کر دیا کیا خوش نوا مجھے جن ...

    مزید پڑھیے

    اب تو صحرا میں رہیں گے چل کے دیوانوں کے ساتھ

    اب تو صحرا میں رہیں گے چل کے دیوانوں کے ساتھ دہر میں مشکل ہوا جینا جو فرزانوں کے ساتھ ختم ہو جائیں گے قصے کل یہ دیوانوں کے ساتھ پھر انہیں دہراؤ گے تم کتنے عنوانوں کے ساتھ بزم میں ہم کو بلا کر آپ اٹھ کر چل دئے کیا سلوک ناروا جائز ہے مہمانوں کے ساتھ نفرتیں پھیلا رہے ہیں کیسی شیخ و ...

    مزید پڑھیے

    یا ملا قوم کو خود اپنا نگہباں ہو کر

    یا ملا قوم کو خود اپنا نگہباں ہو کر سو طرح دیکھ لیا ہم نے پریشاں ہو کر کافر عشق ہی اچھے تھے صنم خانوں میں شان ایماں نہ ملی صاحب ایماں ہو کر نقص‌ تنظیم سے ہو ترک چمن کیا معنی ہم کو رہنا ہے یہیں تار رگ جاں ہو کر کیا ہوا گر کوئی ہندو کہ مسلماں ٹھہرا آدمیت کا نہیں پاس جو انساں ہو ...

    مزید پڑھیے

    بٹھا کے دل میں گرایا گیا نظر سے مجھے

    بٹھا کے دل میں گرایا گیا نظر سے مجھے دکھایا طرفہ تماشہ بلا کے گھر سے مجھے نظر جھکا کے اٹھائی تھی جیسے پہلی بار پھر ایک بار تو دیکھو اسی نظر سے مجھے ہمیشہ بچ کے چلا ہوں میں عام راہوں سے ہٹا سکا نہ کوئی میری رہ گزر سے مجھے حیات جس کی امانت ہے سونپ دوں اس کو اتارنا ہے یہ قرضہ بھی ...

    مزید پڑھیے

    ایک کافر ادا نے لوٹ لیا

    ایک کافر ادا نے لوٹ لیا ان کی شرم و حیا نے لوٹ لیا اک بت بے وفا نے لوٹ لیا مجھ کو تیرے خدا نے لوٹ لیا آشنائی بتوں سے کر بیٹھے آشنائے‌‌ جفا نے لوٹ لیا ہم یہ سمجھے کہ مرہم غم ہے درد بن کر دوا نے لوٹ لیا ان کے مست خرام نے مارا ان کی طرز ادا نے لوٹ لیا حسن یکتا کی رہزنی توبہ اک فریب ...

    مزید پڑھیے

    دل درد آشنا کا مدعا کیا

    دل درد آشنا کا مدعا کیا کسی بیداد کی کیجے دوا کیا ہوا انساں ہی جب انساں کا دشمن شکایت پھر کسی کی کیا گلہ کیا بہار تازہ آئی گلستاں میں کھلائے جانے گل باد صبا کیا وہ کہتے ہیں نشیمن ترک کیجے چلی گلشن میں یہ تازہ ہوا کیا اٹھی انسانیت یکسر یہاں سے یکایک خوئے انساں کو ہوا کیا نہیں ...

    مزید پڑھیے

    عمر جو بے خودی میں گزری ہے

    عمر جو بے خودی میں گزری ہے بس وہی آگہی میں گزری ہے کوئی موج نسیم سے پوچھے کیسی آوارگی میں گزری ہے ان کی بھی رہ سکی نہ دارآئی جن کی اسکندری میں گزری ہے آسرا ان کی رہبری ٹھہری جن کی خود رہزنی میں گزری ہے آس کے جگنوؤ سدا کس کی زندگی روشنی میں گزری ہے ہم نشینی پہ فخر کر ناداں صحبت ...

    مزید پڑھیے

    کون دیکھے گا زمانے انقلاب ناز کے

    کون دیکھے گا زمانے انقلاب ناز کے بھول بیٹھے ہیں وہ وعدے عشق کے آغاز کے ہوتے ہیں تیر ستم سر چاہنے والوں پہ اب یہ نئے انداز دیکھے غمزہ و غماز کے میرے آہ و نالے کو ظالم سمجھ ناداں نہ بن ساز کے نغمے نہیں یہ ہیں شکست ساز کے بال و پر اب تک بندھے ہیں ہوں مقید تا ہنوز حکم صادر ہو چکے ہیں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2