Gulam Rasool Tariq

غلام رسول طارق

غلام رسول طارق کی غزل

    آپ ہی ناخدا رہا ہوں میں

    آپ ہی ناخدا رہا ہوں میں آپ ہی ڈوبتا رہا ہوں میں عشق سے آشنا رہا ہوں میں حسن کا مدعا رہا ہوں میں کہیں تیرا بھرم نہ کھل جائے خود کو خود سے چھپا رہا ہوں میں رونق دو جہاں مجھی سے ہیں آ رہا ہوں میں جا رہا ہوں میں جیسے کوئی بھی حق نہ ہو مجھ کو یوں تجھے دیکھتا رہا ہوں میں اے جنوں اب ...

    مزید پڑھیے

    یارا نہیں جن میں دشمنی کا

    یارا نہیں جن میں دشمنی کا دعویٰ نہ کریں وہ دوستی کا عنواں نہ ملے جو خود سری کا کھلتا نہیں باب آگہی کا ان کو تھا خیال دوستی کا وہ دور گزر چکا کبھی کا دستور نہیں کچھ اس صدی کا کب دور نہ تھا روا روی کا اے دوست گلہ نہ کر کسی کا احساس ہے یہ بھی کمتری کا وہ چاند اتر چکا ہے دل ...

    مزید پڑھیے