آپ ہی ناخدا رہا ہوں میں
آپ ہی ناخدا رہا ہوں میں آپ ہی ڈوبتا رہا ہوں میں عشق سے آشنا رہا ہوں میں حسن کا مدعا رہا ہوں میں کہیں تیرا بھرم نہ کھل جائے خود کو خود سے چھپا رہا ہوں میں رونق دو جہاں مجھی سے ہیں آ رہا ہوں میں جا رہا ہوں میں جیسے کوئی بھی حق نہ ہو مجھ کو یوں تجھے دیکھتا رہا ہوں میں اے جنوں اب ...