Gulam jilani Asghar

غلام جیلانی اصغر

غلام جیلانی اصغر کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    کتنے دریا اس نگر سے بہہ گئے

    کتنے دریا اس نگر سے بہہ گئے دل کے صحرا خشک پھر بھی رہ گئے آج تک گم سم کھڑی ہیں شہر میں جانے دیواروں سے تم کیا کہہ گئے ایک تو ہے بات بھی سنتا نہیں ایک ہم ہیں تیرا غم بھی سہہ گئے تجھ سے جگ بیتی کی سب باتیں کہیں کچھ سخن نا گفتنی بھی رہ گئے تیری میری چاہتوں کے نام پر لوگ کہنے کو بہت ...

    مزید پڑھیے

    موج صرصر کی طرح دل سے گزر جاؤ گے

    موج صرصر کی طرح دل سے گزر جاؤ گے کس کو معلوم تھا تم دل میں اتر جاؤ گے چار سو وقت کی گردش کی فصیل شب ہے بچ کے اس گردش دوراں سے کدھر جاؤ گے آئینہ خانے سے دامن کو بچا کر گزرو آئینہ ٹوٹا تو ریزوں میں بکھر جاؤ گے اک ذرا اور قریب رگ جاں آؤ تو میرے خوں ناب میں تم ڈھل کے سنور جاؤ گے دیکھو ...

    مزید پڑھیے

    تو انگ انگ میں خوشبو سی بن گیا ہوگا

    تو انگ انگ میں خوشبو سی بن گیا ہوگا میں سوچتا ہوں کہ تجھ سے گریز کیا ہوگا تمام رات مرے دل سے آنچ آتی رہی کہیں قریب کوئی شہر جل رہا ہوگا تو میرے ساتھ بھی رہ کر مرے قریب نہ تھا اب اس سے اور فزوں فاصلہ بھی کیا ہوگا مجھے خود اپنی وفا پر بھی اعتماد نہیں کبھی تو تو بھی مری طرح سوچتا ...

    مزید پڑھیے

    تو سرحد خیال سے آگے گزر گیا

    تو سرحد خیال سے آگے گزر گیا میں تیری جستجو میں بحد نظر گیا دل کو کریدنے سے مری جان فائدہ اک زخم تھا کہ وقت کی آندھی سے بھر گیا ساحل تمام عمر یوں ہی تشنہ لب رہا سیلاب کتنی بار یہاں سے گزر گیا عمر گریز پا کو کہاں ڈھونڈنے چلیں وہ نقش لوح وقت سے کب کا اتر گیا

    مزید پڑھیے

    کچھ تمہاری انجمن میں ایسے دیوانے بھی تھے

    کچھ تمہاری انجمن میں ایسے دیوانے بھی تھے جو بکار خویش دیوانے بھی فرزانے بھی تھے یوں تو ہر صورت پہ تھا بیگانگی کا شائبہ ان میں کچھ ایسے بھی تھے جو جانے پہچانے بھی تھے سب بہ توفیق مروت دوستی کرتے رہے لوگ کیا کرتے کہ خود ان کے صنم خانے بھی تھے تو نے اپنی آگہی کے ظرف سے جانچا ...

    مزید پڑھیے

تمام