Gulam Dastgeer Mubeen

غلام دستگیر مبین

غلام دستگیر مبین کی نظم

    جفائے دل شکن

    یہ نئی ہے گردش چرخ کہن دشمن جاں ہے جفائے دل شکن وہ بلا آئی گئی ہے دل پہ بن اب نہیں ہے ہائے جائے دم زدن پا برہنہ گھر سے نکلے مرد و زن لوگ دہلی کے ہیں سارے نعرہ زن پہلے محشر سے قیامت آ گئی حشر کے سر پر مصیبت آ گئی لب پہ گردوں کے شکایت آ گئی جان پر افسوس آفت آ گئی پا برہنہ گھر سے نکلے ...

    مزید پڑھیے