Guftar Khayali

گفتار خیالی

گفتار خیالی کی غزل

    زندگی کی روشنی کے استعارے خواب ہیں

    زندگی کی روشنی کے استعارے خواب ہیں دیکھیے تعبیر کیا ہو کتنے پیارے خواب ہیں بخل ہے کرتے نہیں خوابوں کی خوشیوں میں شریک آؤ ہم دیتے ہیں تم کو جو ہمارے خواب ہیں جن کی آنکھیں تھی حقیقت کے تجسس میں مگن ان کا داماں دیکھیے سارے کے سارے خواب ہیں جاگتے میں سو رہا تھا ان کے جذبوں کا ...

    مزید پڑھیے