گووند گلشن کی غزل

    آپ جب چہرہ بدل کر آ گئے

    آپ جب چہرہ بدل کر آ گئے سچ تو یہ ہے ہم بھی دھوکہ کھا گئے آپ اب آئے ہیں فصل گل کے بعد پھول جب امید کے مرجھا گئے اشک کیا چھلکے ہماری آنکھ سے لفظ بھی آواز میں بل کھا گئے ہم تمہارے آئنہ میں قید تھے تم تو بس بے کار میں گھبرا گئے توڑ لائے شیشۂ دل پھر کہیں تم اندھیرے میں کہاں ٹکرا ...

    مزید پڑھیے

    دل میں یہ ایک ڈر ہے برابر بنا ہوا

    دل میں یہ ایک ڈر ہے برابر بنا ہوا مٹی میں مل نہ جاے کہیں گھر بنا ہوا اک لفظ بے وفا کہا اس نے پھر اس کے بعد میں اس کو دیکھتا رہا پتھر بنا ہوا جب آنسوؤں میں بہہ گئے یادوں کے سارے نقش آنکھوں میں کیسے رہ گیا منظر بنا ہوا لہرو! بتاؤ تم نے اسے کیوں مٹا دیا خوابوں کا اک محل تھا یہاں پر ...

    مزید پڑھیے

    ہوا کے ہاتھ میں خنجر ہے اور سب چپ ہیں

    ہوا کے ہاتھ میں خنجر ہے اور سب چپ ہیں لہو لہان مرا گھر ہے اور سب چپ ہیں صدائیں بکھری پڑی ہیں تمام آنگن میں نظر نظر میں یہ منظر ہے اور سب چپ ہیں نہ بولنے کی مناہی نہ کوئی دشواری زباں سبھی کو میسر ہے اور سب چپ ہیں قصوروار ہوں اتنا کہ چشم دید تھا میں اور اب گناہ مرے سر ہے اور سب چپ ...

    مزید پڑھیے

    سنبھل کے رہیے گا غصہ میں چل رہی ہے ہوا

    سنبھل کے رہیے گا غصہ میں چل رہی ہے ہوا مزاج گرم ہے موسم بدل رہی ہے ہوا وہ جام برف سے لبریز ہے مگر اس سے لپٹ لپٹ کے مسلسل پگھل رہی ہے ہوا ادھر تو دھوپ ہے بندش میں اور چھتوں پہ ادھر لباس برف کا پہنے ٹہل رہی ہے ہوا بجھا رہی ہے چراغوں کو وقت سے پہلے نہ جانے کس کے اشاروں پہ چل رہی ہے ...

    مزید پڑھیے

    درد جب جب جہاں سے گزرے گا

    درد جب جب جہاں سے گزرے گا قافلہ ہو کے جاں سے گزرے گا فکر میں آئے گا سوال مرا اور جواب اس کا ہاں سے گزرے گا میں تو یہ سوچ بھی نہیں سکتا کوئی شکوہ زباں سے گزرے گا سامنے آئے گا مرا کردار ذکر جب داستاں سے گزرے گا پھر مجھے یاد آئے گا بچپن اک زمانہ گماں سے گزرے گا رہ گزر ہے اداس میری ...

    مزید پڑھیے

    شعر جب کھلتا ہے کھلتے ہیں معانی کیا کیا

    شعر جب کھلتا ہے کھلتے ہیں معانی کیا کیا راستے دیتے ہیں اک مصرعۂ ثانی کیا کیا ختم ہوتی ہے سمندر پہ کبھی صحرا میں راستے چنتی ہے دریا کی روانی کیا کیا پہلے کردار گزرتا ہے نظر سے کوئی موڑ لیتی ہے پھر آنکھوں میں کہانی کیا کیا اشک آنکھوں میں کسک دل میں نظر میں امید عشق دیتا ہے محبت ...

    مزید پڑھیے

    الفت کا درد غم کا پرستار کون ہے

    الفت کا درد غم کا پرستار کون ہے دنیا میں آنسوؤں کا طلب گار کون ہے خوشیاں چلا ہوں بانٹنے آنسو سمیٹ کر الجھن ہے میرے سامنے حق دار کون ہے ضد پر اڑے ہوے ہیں یہ دل بھی دماغ بھی اب دیکھنا ہے ان میں اثر دار کون ہے پہلے تلاش کیجئے منزل کی رہ گزر پھر سوچیے کہ راہ میں دیوار کون ہے کانوں ...

    مزید پڑھیے

    منتظر آنکھیں ہیں میری شام سے

    منتظر آنکھیں ہیں میری شام سے شمع روشن ہے تمہارے نام سے چھین لیتا ہے سکوں شہرت کا شوق اس لیے ہم رہ گئے گمنام سے سچ کی خاطر جان جاتی ہے تو جائے ہم نہیں ڈرتے کسی انجام سے اپنے من کی بات اب کس سے کہوں آئنہ ناراض ہے کل شام سے کیا عجب دنیا ہے یہ دنیا یہاں لوگ ملتے ہیں مگر بس کام ...

    مزید پڑھیے

    راہ الفت میں مقامات پرانے آئے

    راہ الفت میں مقامات پرانے آئے تم نہ آئے تو مجھے یاد فسانے آئے وقت رخصت نہ دیا ساتھ زباں نے لیکن اشک بن کر مری آنکھوں میں ترانے آئے رات کے وقت ہر اک سمت تھے نقلی سورج سائے تھے اصل جو کردار نبھانے آئے وقت آتا ہی نہیں لوٹ کے یہ بات ہے جھوٹ میری آنکھوں میں کئی گزرے زمانے آئے زندگی ...

    مزید پڑھیے

    شخصیت اس نے چمک دار بنا رکھی ہے

    شخصیت اس نے چمک دار بنا رکھی ہے ذہنیت کیا کہیں بیمار بنا رکھی ہے اس قدر بھیڑ کہ دشوار ہے چلنا سب کا اور اک وہ ہے کہ رفتار بنا رکھی ہے ایک مشکل ہو تو آسان بنا لی جاے اس نے تو زندگی دشوار بنا رکھی ہے پاس آ جاتا ہے میں دور چلا جاؤں تو اس نے دوری بھی لگاتار بنا رکھی ہے ذہن اور دل میں ...

    مزید پڑھیے