پیا جن مکھ ترا دیکھا اسے پھر کیا دکھانا ہے
پیا جن مکھ ترا دیکھا اسے پھر کیا دکھانا ہے چکھا جن رس ترے لب کا اسے پھر کیا چکھانا ہے ہوا ہے دل مرا کولا برہ کی آگ کے بھیتر اسی جرتی انگاری کوں کہو اب کیا جرانا ہے نہ عاقل ہوں نہ دیوانہ نہ محرم ہوں نہ بیگانہ اسے بے ہوش بے خود کوں کہو پھر کیا بتانا ہے جدائی سے جرے عالم جروں میں رو ...