Ghulam Murtaza Rahi

غلام مرتضی راہی

غلام مرتضی راہی کے تمام مواد

34 غزل (Ghazal)

    تعبیروں سے بند قبائے خواب کھلے

    تعبیروں سے بند قبائے خواب کھلے مجھ پر میرے مستقبل کے باب کھلے جس کے ہاتھوں بادبان کا زور بندھا اسی ہوا کے ناخن سے گرداب کھلے اس نے جب دروازہ مجھ پر بند کیا مجھ پر اس کی محفل کے آداب کھلے رہی ہمیشہ گہرائی پر مری نظر بھید سمندر کے سب زیر آب کھلے دل کے سوا وہ اور کہیں رہتا ہے ...

    مزید پڑھیے

    برق کا ٹھیک اگر نشانہ ہو

    برق کا ٹھیک اگر نشانہ ہو بند کاہے کو کارخانہ ہو دیکھنے سننے کا مزہ جب ہے کچھ حقیقت ہو کچھ فسانہ ہو موت ہر وقت آنا چاہتی ہے کوئی حیلہ کوئی بہانہ ہو راہ سے سنگ و خشت ہٹ جائیں نیکیوں کا اگر زمانہ ہو مجھ کو خواب و خیال ہے منزل قافلہ شوق سے روانہ ہو کیا تعجب کہ پیچھے پیچھے مرے آنے ...

    مزید پڑھیے

    پست و بلند میں جو تجھے رشتہ چاہئے

    پست و بلند میں جو تجھے رشتہ چاہئے ملنے کو تجھ سے چھت پہ مجھے زینہ چاہئے یہ کون آ گیا ہے مرے اس کے درمیاں دیوار ہے تو اس میں مجھے رخنہ چاہئے تعمیر کے لیے مجھے درکار ایک عمر تخریب کے لیے مجھے اک لمحہ چاہئے یاروں نے میری راہ میں دیوار کھینچ کر مشہور کر دیا کہ مجھے سایہ چاہئے ملنے ...

    مزید پڑھیے

    مری گرفت میں ہے طائر خیال مرا

    مری گرفت میں ہے طائر خیال مرا مگر اڑائے لیے جا رہا ہے جال مرا یقین اتنا نہیں میرا جتنا نبض کا ہے مری زبان سے سنتا نہیں وہ حال مرا کمال کی وہ عمارت مری ہوئی مسمار کھنڈر کی شکل میں باقی رہا زوال مرا فضا میں جھونک دے آندھی کے بعد پانی بھی اڑائی خاک تو اب خون بھی اچھال مرا زبان ...

    مزید پڑھیے

    ابل پڑا یک بیک سمندر تو میں نے دیکھا

    ابل پڑا یک بیک سمندر تو میں نے دیکھا کھلا جو راز سکوت لب پر تو میں نے دیکھا اتر گیا رنگ روئے منظر تو میں نے دیکھا ہٹی نگاہ بہار یکسر تو میں نے دیکھا نہ جانے کب سے وہ اندر اندر سلگ رہا تھا ملا جو دیوار میں مجھے در تو میں نے دیکھا تمام گرد و غبار دل سے نکل چکا تھا برس چکا ابر اشک ...

    مزید پڑھیے

تمام