Ghazanfar Hashmi

غضنفر ہاشمی

غضنفر ہاشمی کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    سخن کا لہجہ گمان خانے میں رہ گیا ہے

    سخن کا لہجہ گمان خانے میں رہ گیا ہے مرا زمانہ کسی زمانے میں رہ گیا ہے جو تجھ کو جانا ہے اس اندھیرے میں ہی چلا جا بس ایک لمحہ دیا جلانے میں رہ گیا ہے ابھی تہی دست مجھ کو مت جان اے زمانے کہ ایک آنسو مرے خزانے میں رہ گیا ہے کبھی جو حکم سفر ہوا تو کھلا یہ مجھ پر جو پر سلامت تھا آشیانے ...

    مزید پڑھیے

    بے چہرگیٔ عمر خجالت بھی بہت ہے

    بے چہرگیٔ عمر خجالت بھی بہت ہے اس دشت میں گرداب کی صورت بھی بہت ہے آنکھیں جو لیے پھرتا ہوں اے خواب مسلسل! میرے لیے یہ کار اذیت بھی بہت ہے تم زاد سفر اتنا اٹھاؤ گے کہاں تک اسباب میں اک رنج مسافت بھی بہت ہے دو سانس بھی ہو جائیں بہم حبس بدن میں اے عمر رواں! اتنی کرامت بھی بہت ...

    مزید پڑھیے

    بے چہرگیٔ عمر خجالت بھی بہت ہے

    بے چہرگیٔ عمر خجالت بھی بہت ہے اس دشت میں گرداب کی صورت بھی بہت ہے آنکھیں جو لیے پھرتا ہوں اے خواب مسلسل میرے لیے یہ کار اذیت بھی بہت ہے تم زاد سفر اتنا اٹھاؤ گے کہاں تک اسباب میں اک رنج مسافت بھی بہت ہے دو سانس بھی ہو جائیں بہم حبس بدن میں اے عمر رواں اتنی کرامت بھی بہت ہے کچھ ...

    مزید پڑھیے