France Gaudlib Queen Frasco

فرانس گادلیب کوئن فراسو

فرانس گادلیب کوئن فراسو کی غزل

    یہ جو دشمن غم نہانی ہے

    یہ جو دشمن غم نہانی ہے یہ بھی اک دوست اپنا جانی ہے غافل ہم اس سے وہ رہے ہم سے عمر رفتہ کی قدر دانی ہے قصر تعمیر کر چکے ہیں بہت منزل گور اب بنانی ہے جس کی الفت میں دل دھڑکتا ہے اب تلک اس کی بد گمانی ہے اور بھی اک غزل فراسوؔ پڑھ اب یہ ہنگامہ شعر خوانی ہے

    مزید پڑھیے

    محنت و درد و رنج و غم اور علم یہ رات دن (ردیف .. چ)

    محنت و درد و رنج و غم اور علم یہ رات دن کرتے ہیں مجھ کو خوار و زار ایک دو تین چار پانچ نالہ و گریہ آہ و اشک اور فغاں ترے بغیر میرے ہوئے ہیں دوست دار ایک دو تین چار پانچ عشوہ نگہ ادا و ناز اور ہے غمزہ ہم رکاب ساتھ ہیں تیرے شہسوار ایک دو تین چار پانچ

    مزید پڑھیے