سمجھ میں کچھ نہیں آتا
انہونی بھی ہو جاتی ہے ہونی یوں ہی ہوتے ہوتے رہ جاتی ہے اونچے نیچے ہو جاتے ہیں ڈوبنے والے دریا پار اتر جاتے ہیں اور تیرا اک سمندر کے ساحل پر ڈوب کے مر جاتے ہیں کچھ ایسے ہیں جن کی ہر خواہش حسرت میں ڈھل جاتی ہے کچھ ایسے ہیں جو اک خواہش حسرت ہی میں مر جاتے ہیں کس کے نصیب میں کیا ہے کون ...