Farooq rahman

فاروق رحمان

فاروق رحمان کی غزل

    ملا کے ہاتھ مسرت کشید کی جائے

    ملا کے ہاتھ مسرت کشید کی جائے وہ سامنے نظر آئے تو عید کی جائے جنون عشق کہاں ناپ‌ تول جانے ہے اگر ہوئی ہے محبت شدید کی جائے وہاں تو امن کے سجدوں کی نور پاشی تھی کہا تھا کس نے کہ مسجد شہید کی جائے چلن وفا کا تمہاری سرشت میں ہی نہیں تو کس امید پہ تم سے امید کی جائے خلوص و پیار سے ...

    مزید پڑھیے

    آپ سے وابستگی کیا خوب ہے

    آپ سے وابستگی کیا خوب ہے آپ ہیں تو زندگی کیا خوب ہے آپ سے مل کر ملے دل کو سکون آپ کی موجودگی کیا خوب ہے آپ نے پیغام بھیجا ہے ہمیں آپ کی یہ دل لگی کیا خوب ہے آپ ہیں بس آپ ہیں بس آپ ہیں عالم دیوانگی کیا خوب ہے سر جھکایا تو اٹھایا ہی نہیں عاشقوں کی بندگی کیا خوب ہے چاندنی جگنو ...

    مزید پڑھیے

    یوں زندگی کے معنی کسی نے بتا دیے

    یوں زندگی کے معنی کسی نے بتا دیے تم ریت پہ دو حرف لکھے اور مٹا دیے کیسے کہوں کہ کتنا وہ کھل کر ملا ہے آج شرم و حیا کے سارے پرندے اڑا دیے دشمن سے ہار جیت کا ہونا تھا فیصلہ تو واپسی کے ہم نے سفینے جلا دیے تو بخش یا نہ بخش تجھے اختیار ہے گزریں گے تیرے در سے نہ ہم بن صدا دیے فاروقؔ ان ...

    مزید پڑھیے

    تجھ سے بگڑی جو ذرا میں اپنی

    تجھ سے بگڑی جو ذرا میں اپنی صبحیں اپنی ہیں نہ شامیں اپنی آپ نے بھی نہ منایا آخر قید تھے ہم بھی انا میں اپنی دوست ہیں اپنے مہرباں کتنے سنگ باری ہے دشا میں اپنی کون کیسے گرا دے دھوکے سے تھامے رہیے گا لگامیں اپنی روز اٹھتا ہے جنازہ اپنا روز جلتے ہیں چتا میں اپنی اور باقی بچا ہے ...

    مزید پڑھیے

    کبھی تنہائی کا احساس نہیں رہتا ہے

    کبھی تنہائی کا احساس نہیں رہتا ہے دور رہ کے بھی وہ اس دل کے قریں رہتا ہے میری پلکوں پہ لگا دینا نظر کا ٹیکہ میری آنکھوں میں کوئی پردہ نشیں رہتا ہے وقت مٹی میں ملا دیتا ہے شاہوں کو بھی حشر تک کون بھلا تخت نشیں رہتا ہے تیری نس نس میں لہو بن کے رواں رہتا ہوں راستہ جیسے کوئی زیر ...

    مزید پڑھیے

    دل کے ماروں سے دل لگی چاہے

    دل کے ماروں سے دل لگی چاہے موت قسطوں میں زندگی چاہے میں تو چاہوں اسے قیامت تک وہ ملاقات سرسری چاہے شہر کا شہر میرے قدموں میں دل مگر یار کی گلی چاہے سب کی مرضی سے جی کے دیکھ لیا اب وہی کر جو تیرا جی چاہے میں سمندر کا کیا کروں فاروقؔ پیاس چڑھتی ہوئی ندی چاہے

    مزید پڑھیے

    لذت لمس مر نہ جائے کہیں

    لذت لمس مر نہ جائے کہیں پھر یہ دریا اتر نہ جائے کہیں تجھ کو دیکھا تو دیکھتا ہی رہا اب یہ ضدی نظر نہ جائے کہیں جنگ جاری ہے رشتے ناطوں میں سب اثاثہ بکھر نہ جائے کہیں خون میں تر بہ تر قبیلے ہیں کھیل حد سے گزر نہ جائے کہیں موت پر اعتبار ہے اپنا وہ بھی اب کہ مکر نہ جائے کہیں ہاتھ ...

    مزید پڑھیے

    دور تک سونی پڑی ہے رہ گزر دیکھے گا کون

    دور تک سونی پڑی ہے رہ گزر دیکھے گا کون اپنی منزل ہی نہیں تو راہبر دیکھے گا کون چاندنی کی بد دعا اپنا اثر دکھلا گئی کس قدر تاریکیاں ہیں چاند پر دیکھے گا کون جاگتی آنکھوں پہ آخر نیند غالب آ گئی اب تمہارا راستہ بھی رات بھر دیکھے گا کون اپنے گھر کا ساز و ساماں ہم نے گروی رکھ ...

    مزید پڑھیے

    جو پہلے ذرا سی نوازش کرے ہے

    جو پہلے ذرا سی نوازش کرے ہے وہی پھر شب و روز سازش کرے ہے وہ دھوکے پہ دھوکہ دیے جائے لیکن یہ دل پھر بھی اس کی سفارش کرے ہے کسی دن ملے وہ کھلونوں کی صورت مرا دل بھی بچوں سی خواہش کرے ہے یہ دل کا خلل جان لے کر رہے گا مسیحا تو بیکار کوشش کرے ہے میں اس کی رگوں میں لہو بن کے دوڑوں وہ ...

    مزید پڑھیے